روس کا جوہری صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائل کاکامیاب تجربہ
روس نے جوہری صلاحیت کے حامل ایک نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ’’سرمٹ‘‘ کا تجربہ کیا ہے جس کے بارے میں روسی صدر پیوٹن کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا بہترین میزائل ہے۔زرائع کے مطابق یوکرین پر حملے کے دو ماہ مکمل ہونے سے قبل روس کی جانب سے گزشتہ روز اس نئے میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے جبکہ یوکرین نے ابھی تک اس میزائل تجربے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ سرمٹ نامی اس میزائل پر کئی برسوں سے کام ہو رہا تھا اس لیے یہ تجربہ مغربی دنیا کے لیے حیرت کا باعث تو نہیں تاہم یہ ایسے وقت میں لانچ کیا گیا جب خطے میں شدید کشیدگی ہے۔ روسی وزارتِ دفاع کے مطابق سرمٹ میزائل سِلو لانچر سے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے داغا گیا۔ اس موقع پر صدر پیوٹن نے کہا کہ یہ نیا کمپلیکس اعلیٰ تکنیکی خصوصیات کا حامل ہے اور یہ جدید میزائل شکن دفاع کے نظام کا مکمل توڑ ہے۔ دنیا میں نہ اس کی کوئی مثال ہے اور نہ ہی طویل عرصے تک کوئی ایسا ہتھیار بنا سکتا ہے۔ صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یہ منفرد ہتھیار روسی افواج کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ملک کو بیرونی خطرات سے محفوظ کرنے میں مدد دے گا اور ان قوتوں کو سوچنے پر مجبور کرے گا جو روس کے خلاف جارحانہ عزائم رکھتی ہیں۔ واضح رہے کہ امریکا اور اس کے نیٹو اتحادی روس کے خلاف یوکرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں۔ دو روز قبل امریکی وزارتِ دفاع پینٹاگون نے یوکرین کو لڑاکا طیاروں کے پرزوں کی ایک کھیپ بھی فراہم کی تھی۔یوکرین میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے صدر پیوٹن نے اپنے جوہری ہتھیاروں کو الرٹ رکھنے کی ہدایات جاری کی تھیں اور مغربی اتحاد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی مداخلت کی صورت میں انہیں ایسے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جن سے ان کا تاریخ میں کبھی واسطہ نہیں پڑا۔