اماراتی سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس کی بجائے تل ابیب میں قائم کیا جائے گا۔ انور قرقاش
اماراتی وزیرمملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش کا کہنا ہے کہ متعدد عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے معاہدے مختلف مراحل میں ہیں، اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے تعلقات گرم جوشی سے آگے بڑھیں گے، اماراتی سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس کی بجائے تل ابیب میں قائم کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیرمملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش کی جانب سے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر کئی عرب ممالک بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں، اور اس حوالے سے ان ممالک اور اسرائیل کے درمیان بات چیت جاری ہے، معاہدے مختلف مراحل میں ہیں۔اماراتی وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کیساتھ ہوئے معاہدے کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔دونوں ممالک کے تعلقات گرم جوشی سے آگے بڑھیں گے۔ جبکہ امارات نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل میں اس کا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس کی بجائے تل ابیب میں قائم کیا جائے گا۔ اماراتی وزیر کا مزید کہنا ہے کہ امن معاہدے کے ذریعے متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو فلسطین کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے سے روک کر ایک اچھی ڈیل کی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہوئے امن معاہدے کے بعد سے خبریں گردش کر رہی ہیں کہ مزید اسلامی ممالک اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔اس حوالے سے اسرائیل اور امریکا کا دعویٰ ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید اسلامی ممالک اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کر لیں گے۔ 2 روز قبل افریقی اسلامی ملک سوڈان کے ترجمان وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا تھا کہ ان کا ملک اسرائیل کیساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ تاہم پھر گزشتہ روز ان سے استعفیٰ لے لیا گیا۔