خوراک کی کمی پر قابو پانے اور ضیاع کو روکنے کے لئے اقدامات تیز کیے جائیں۔ ایف اے او
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے رواں سال 29 ستمبر کو ”بین الاقوامی خوراک کی کمی اور ضیاع سے آگاہی کے دن“کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عالمی برادری خوراک کے نقصان اور ضیاع کو کم کرنے کے لئے اقدامات تیز کرے۔ایف اے او کے چیف اکانومسٹ میکسمو ٹوریریو کولن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کووڈ- 91 سے عالمی غذائی تحفظ پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔انہوں نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ خوراک کے نقصان اور ضیاع کو کم کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو دوگنا کریں اور پائیدار ترقی کو فروغ دیں۔اقوام متحدہ کے تازہ ترین تخمینوں کے مطابق وبا سے پیدا ہونے والی معاشی کساد بازاری کی وجہ سے رواں سال دنیا میں بھوک کے شکار افراد کی تعداد 13 کروڑ 20 لاکھ ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی بے روزگاری، کم آمدنی اور خوراک کے بڑھتے ہوئے اخراجات بھی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں خوراک کے حصول کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور غذائی ضمانت پر طویل مدتی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔