2 برسوں میں حکومتی قرضوں کے بوجھ میں 45 فیصد اضافہ ہوا: وفاقی وزارت خزانہ
لاہور(کامرس رپورٹر ) وفاقی حکومت کے ذمے گزشتہ دو سال کے دوران قرضوں میں 11 ہزار 350 ارب روپے کا اضافہ ہو ا ہے۔وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق 2 برسوں میں حکومتی قرضوں کے بوجھ میں 45 فیصد اضافہ ہوا.جون کے اختتام تک مجموعی قرضوں کا حجم 11 ہزار 350 ارب روپے کے اضافے سے 363 کھرب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جو جی ڈی پی کے 87 فیصد ہے۔ دو سال میں حکومت کے اندرونی قرضوں میں 41.4 فیصد اضافہ ہوا اور اندرونی قرضے 68 کھرب روپے کے اضافے سے 232 کھرب روپے ہو گئےجبکہ بیرونی قرضوں میں 54 فیصد اضافہ رکارڈ کیا گیا اور یہ قرضے 46 کھرب روپے کے اضافے سے 131 کھرب روپے ہو گئےتاہم وفاقی حکومت کے بیرونی قرضوں میں سٹیٹ بینک کے پاس ڈپازٹس میں موجود دوست ممالک سے لیے گئے پانچ ارب ڈالر شامل نہیں۔ ان قرضوں کو حکومت سٹیٹ بینک آف پاکستان کے واجبات میں شمار کر رہی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق قرضوں میں 42 فیصد اضافہ سود اور پرانے قرضوں کی واپسی ,31 فیصد اضافہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہواجبکہ 25 کھرب روپے دوسرے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لیا گیا .اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ سود کے اخراجات میں اضافہ سٹیٹ بینک کی طرف سے بنیادی شرح سود میں ریکارڈ اضافے اور بلند ترین شرح سود کو زیادہ عرصے تک برقرار رکھنے کی وجہ سے ہوا۔