وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ڈی سی آفس میں اجلاس

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ڈی سی آفس میں اجلاس؛ اجلاس میں صوبائی وزراء ناصر شاہ، شاکر بجارانی ، مکیش چاولہ ، وفاقی وزیر شازیہ مری، سینیٹر آئینی اینی مری، ایڈوائزر رسول بخش چانڈیو اور تمام متعلقہ افسران شریک؛ ڈپٹی کمشنر عمران خواجہ کی بریفنگ؛ سانگھڑ کے 6 تعلقوں میں جولائی اور اگست کے دوران 521 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ؛ 11 لوگ شدیدبارشوں کے سبب زندگی کی بازی ہار گئے، اور 14 زخمی ہوئے؛ کل 25105 گھروں کو نقصان پہنچا ہے؛ ضلع کی کل زمین 348405 ایکڑمیں سے 310039 ایکڑ پر فصل تباہ ہوئی ہے ؛ 3421 گائوں متاثر ہوئے ہیں جن میں 241410 لوگ یعنی 40235 خاندان متاثر ہوئے ہیں؛ اب تک 151 ریلیف کیمپس قائم کیے ہیں جہاں 14193 متاثرین رہ رہے ہیں؛ 28 مویشی مر گئے ہیں اور 174451 جانوروں کی ویکسینیشن کی گئی ہے؛ 668.05 کلومیٹر کے 33 روڈ ٹوٹ گئے ہیں؛ پی ڈی ایم اے نے 2000 خیمے فراہم کیے ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ نے پی ڈی ایم اے کو ہدایت دی کہ مزید خیمے ، مچھردانیاں اور دیگر ضروری اشیاء سانگھڑ کو مہیا کریں؛ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایل بی او ڈی کاسسٹم پیرومل، کندیاری سے خیرپو تک بنانے کی اسٹڈی ہوگئی ہے؛ یہ ایل بی او ڈی کا حصہ ایشین بینک کی مدد سے تعمیر کرنے کا پلان ہے؛ سانگھڑ ، سنجھرو، شہدادپور اور ٹنڈو آدم شہروں کے ڈرنیج سسٹم کو ٹھیک کیاجائے گا؛ ہم کوشش کریں گے کہ سیپیج کو کنٹرول کرنے کے لیے ٹیوب سسٹم بحال کریں ؛ 15000 خاندانوں کو جلد 25000 روپے فی خاندان جاری کریں گے؛ وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ 25000 روپے کے دینے کے سسٹم کو شفاف کرنا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ نے سانگھڑ کو آفت زدہ ضلع قرار دیا ؛ اس کی نوٹیفکیشن پیر تک جاری ہوجائے گی؛