کراچی کےعلاقےملیرسعود آباد میں پرسراربیماری ڈاکٹرکےمطابق یہ وائرل انفیکشن نہیں چکن گونیا وائرس ہے
کراچی کے علاقے ملیر میں سخت بخار، ہاتھوں اور پیروں کے جوڑوں کو مفلوج کرنے والی پراسرار بیماری پھیل چکی ہے, روزانہ سیکڑوں مریض سرکاری و نجی ہسپتالوں میں رپورٹ ہورہے ہیں, مریضوں کے مطابق ہسپتال میں وزیروں، مشیروں کے دورے اپنی جگہ لیکن حالات کچھ نہیں بدلے, ہسپتال میں سرنج، دوا نہیں اور نا ہی ڈاکٹروں کی معقول تعداد موجود ہے, مریض ایک کمرے سے دوسرے کمرے کے دھکے کھا رہے ہیں,ڈاکٹرکے مطابق یہ وائرل انفیکشن نہیں بلکہ چکن گونیا وائرس ہے جس سے مریض جسم کا نچلا دھڑ مفلوج محسوس ہوتا ہے,ملیر میں مرض پھیلنے کے بعد صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود شمیم ممتاز سندھ گورنمنٹ ہسپتال سعود آباد کا دورہ کیا, ہسپتال ایم ایس اور انتظامیہ کی بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک معمولی بخار ہے،مگراس وائرس کے چھبیس ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوچکے ہیں, تین روز قبل وزیر صحت سندھ سکندر میندرو نے اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ مختلف پانچ ڈسٹرکٹ سے آٹھ آٹھ ڈاکٹر اسپتال بھیجیں جائیں گے, مگر ابھی وزیر صحت کا وعدہ وفا ہونا باقی ہے