عوام کی آسانی کیلئے غیر رجسٹر موبائل کے مسئلے کے حل تک ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کی جائے کمیٹی کی ہدایت
اسلام آباد:سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکشن کوحکام نے بتایاکہ کیبنٹ ڈویژن نے یکم دسمبر2018 سے غیر رجسٹرڈ آئی ایم ای آئی کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا تھا ٹی وی ، ریڈیو ، اخبارات اور سوشل میڈیا پر آگاہی مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کروا سکیں ۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ غیر رجسٹر موبائل کے مسئلہ کے حل کے لیے پی ٹی اے، ایف بی آر اور سروس پروائیڈز کے ساتھ مل کر حل نکالیں رپورٹ د وہفتوں میں کمیٹی کو پیش کی جائے عوام کی آسانی کیلئے مسئلے کے حل تک ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کی جائے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکشن کا اجلاس چیئر پرسن کمیٹی سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے غیر رجسٹرڈ آئی ایم ای آئی موبائل فون کی بندش کے فیصلے اور اس حوالے سے شعور آگاہی مہم کیلئے کمیٹی کی طرف سے 18 اکتوبر2018 کو دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے ریفر کی گئی عوامی عرضداشت کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ قائمہ کمیٹی کو سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی معروف افضل اور چیئرمین پی ٹی اے محمد نوید نے غیر رجسٹرڈ موبائل فون کی بندش کے معاملات پر تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کیبنٹ ڈویژن نے یکم دسمبر2018 سے غیر رجسٹرڈ آئی ایم ای آئی کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے ٹی وی ، ریڈیو ، اخبارات اور سوشل میڈیا پر آگاہی مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کروا سکیں ۔ جس پر چیئرپرسن و اراکین کمیٹی نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے واضح ہدایت دی تھی کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے کے پہلے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے لیکن اخبارات سے پتہ چلتا ہے کہ ادارے نے ڈیڈ لائن کا تعین کر لیا ہے ۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں ایک سے زائد آئی ایم ای آئی استعمال ہوتے ہیں ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس کی سزا 3سال قید اور جرمانہ 10لاکھ روپے ہے جس پر قائمہ کمیٹی نے اس جرم کو ناقابل ضمانت اور سزا کو زیادہ سے زیادہ سخت کرنے کی ہدایت کر دی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ لوگوں کی آسانی کیلئے اردو میں مہم بھی شروع کر دی ہے اب آخری تاریخ31 دسمبر ہے ۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ جو غیر ملکی پاکستان آتے ہیں تو ان کے موبائل فون کے استعمال کیلئے کیا لائحہ عمل ہے اور ایسے موبائل فون جوبطور تحفہ ملتے ہیں ان کا کیا طریقہ کار ہے ۔ جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ انٹرنیشنل ایئر پورٹس ایف بی آر کے سروس کائونٹر بنائے گئے ہیں ۔ جس پر چیئرپرسن کمیٹی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا ترقی کر رہی ہے اور پاکستان کو مزید پیچھے دھکیلا جارہا ہے اور لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ قائمہ کمیٹی نے ہدایات دیں کہ پی ٹی اے، ایف بی آر اور سروس پروائیڈز کے ساتھ مل کر حل نکالیں اور اس کی رپورٹ د وہفتوں میں کمیٹی کو پیش کی جائے اور عوام کی آسانی کیلئے مسئلے کے حل تک ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کی جائے ۔کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز عبدالرحمن ملک ، تاج محمد آفریدی اور فیصل جاوید کے علاوہ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی ، سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی معروف افضل اور چیئر مین پی ٹی اے کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔