پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان مذاکرات اور مشترکہ ذرائع ابلاغ کی موجودگی کے دعوؤں کو مسترد کردیا

اکستان نے واشنگٹن میں امریکہ اور بھارت کے درمیان ٹو پلس ٹو مذاکرات اور مشترکہ ذرائع ابلاغ کی موجودگی کے دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔دفترخارجہ کی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم امریکہ اور بھارت کے مذاکرات کے اختتام پر واشنگٹن میں جاری ہونے والے بیان میں پاکستان کے غیرضروری ذکر کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کی طرف سے مشترکہ ذرائع ابلاغ کی موجودگی میں پاکستان مخالف بیانات بھی قابل مذمت ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پانچ اگست کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال اور جارحانہ بھارتی بیانات اور اقدامات جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سنگین صورتحال کا ادراک نہ کرنا عالمی ذمہ داری سے انحراف کے مترادف ہے۔ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں، قربانیوں اور کامیابی کو تسلیم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور پاکستان کے خلاف اس کی دھمکیوں نے علاقائی امن و سلامتی کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کے مشترکہ بیان میں پاکستان کے غیرضروری ذکر پر ہم نے اپنی تشویش اور تحفظات سے امریکہ کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کر دیا ہے