توہین مذہب، بہاو الدین زکریا یونیورسٹی کے لیکچرار جنید حفیظ کو سزائے موت دینے کا حکم

ملتان کی بہاو الدین زکریا یونیورسٹی کے لیکچرار جنید حفیظ کے خلاف توہین مذہب کے مقدمے کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے انھیں سزائے موت کا حکم دیا ہے۔میڈیا ذرا ئع کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار سابق یونیورسٹی لیکچرار کو دیگر الزامات ثابت ہونے پر عمر قید اور دس سال قید کا بھی حکم سنایا ہے۔ جنید حفیظ پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج کاشف قیوم نے سنیچر کو سنٹرل جیل ملتان میں فیصلہ سنایا جس میں جیند حفیظ کو دفعہ 295 اے، بی اور سی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پھانسی کی سزا، عمر قید، دس سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'جیند حفیظ کی تینوں سزاوں پر عملدرآمد ایک ساتھ شروع ہو گا۔ جس میں عمر قید اور قید کی سزا پوری ہونے پر پھانسی کی سزا دی جائے گی۔'ملزم جنید کے خلاف 15 گواہوں کی شہادتیں اور زیر دفعہ 342 کے بیانات مکمل کیے گئے۔ مقدمہ کے بقیہ 11 گواہوں کو غیر ضروری جان کر ترک کر دیا گیا۔واضح رہے سابق یونیورسٹی لیکچرار جنید حفیظ پر سوشل میڈیا پر مذہبی دل آزاری پر مبنی تبصرہ کرنے کا مقدمہ 13 مارچ 2013 میں درج کیا گیا تھا۔ سیکورٹی خدشات کے باعث اپریل 2014 کو کیس کی سماعت سینٹرل جیل میں کرنے کی ہدایات جاری ہوئی تھی۔مقدمے کا آغاز سنہ 2014 میں ہوا تھا جبکہ استغاثہ نے اس میں تیرہ شہادتیں دی تھیں۔ جس میں یونیورسٹی کے دیگر استاد، طالب علم اور پولیس کی شہادتییں تھیں۔جنید حفیظ کے خاندانی زرائع کے مطابق وہ اس فیصلے کی توقع نہیں کر رہے تھے۔جیند حفیظ کے وکلاءکے مطابق وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔