ایلیٹ فورس کے جوانوں نے موبائل وین کا نیا استعمال ڈھونڈ نکالا۔
ڈیرہ غازی خان وہ حساس ضلع ہے جہاں ایک ماہ سے ڈی پی او تعینات نہیں، جس ضلع کی پولیس کا سربراہ ہی نہ ہو، اُس سے کیا توقع کی جا سکتی ہے۔ پولیس کا کام عوام الناس کے جان و مال کی حفاظت کرنا تھا اور اِسی مقصد کیلئے انہیں موبائل وین دی گئی تھی کہ شرپسندوں اور جرائم میں ملوث افراد کا تعاقب کیا جا سکے اور انہیں پکڑ کر حوالات کی سیر کرائی جا سکے۔ ڈی جی خان کی پولیس نے موبائل وین کا بالکل نیا استعمال سامنے لا کر سبھی کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ دہشتگردی کی روک تھام کیلئے تشکیل دی گئی ایلیٹ فورس کے اہلکار موبائل وین کے ذریعے لکڑیاں ڈھونے کا "فریضہ" سر انجام دینے لگے ہیں۔ ایک طرف سرکاری ملازمین ہمیشہ وسائل کی کمی کا رونا روتے رہتے ہیں تو دوسری طرف دستیاب وسائل کا غلط استعمال کر کے قوم کا پیسہ برباد کر ڈالتے ہیں۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ کیا کوئی سرکاری وسائل کے ضیاع میں ملوث اہلکاروں کا احتساب کر سکے گا۔