ضدی ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے۔
ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھر پرانی ڈگر پر چل پڑے۔ لاہور کے سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں اینٹی کرپشن اہلکاروں نے چھاپہ مارا اور وائے ڈی اے کے وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر عاطف کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، تاہم جیسے ہی ڈاکٹر عاطف کو گرفتار کرنا چاہا تو ڈاکٹرز اور اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی، جس پر ڈاکٹرز نے احتجاجاً کام بند کر دیا، اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاطف پر کینٹین کے ٹھیکے میں گھپلوں کا الزام تھا جبکہ ایک سال سے ان پر مقدمہ بھی درج تھا، تاہم ڈاکٹرز نے کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے لڑائی جھگڑا کیا۔
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز نے الزام عائد کیا کہ اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس نہ وارنٹ گرفتاری تھے نہ کوئی سرکاری شناخت، انہوں نے ڈاکٹرز کیساتھ زبردستی کرتے ہوئے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، جس پر ڈاکٹرز نے ایمر جنسی کو بند کر کے احتجاج کیا ،، جبکہ دیگر وارڈز میں بھی کام بند کر دیا، ہمیں ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان پر آواز اٹھانے پر محکمہ صحت کی جانب سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،، ڈاکٹرز کی جانب سے پنجاب بھر میں آؤٹ ڈور بند کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ،، جبکہ مطالبہ کیا گیا کہ سیکرٹری صحت کو معطل اور تشدد کرنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے، ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث سروسز ہسپتال میں موجود مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا مریضوں کے لواحقین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرکار کی لڑائی میں نقصان ان ہی کا ہوا، انہوں نے حکومت سے فوری طور پر احتجاج ختم کروانے کی بھی اپیل کی۔