الیکشن کمیشن نے رکن صوبائی اسمبلی منظور کاکڑ کو نوٹس جاری کر تے ہوئے سماعت26 فروری تک ملتوی کردی
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کےمنحرف رکن منظور کاکڑ کے خلاف اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے معاملے پرسماعت کی،،،پی کے میپ کے سربراہ محمود خان اچکزائی اور دیگرپارٹی رہنما الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،وکیل پی کے میپ نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی سپیکرراحیلہ درانی نے الیکشن کمیشن کوریفرنس بھی بھیجا ہے،منظور کاکڑ پی کے میپ کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے اورموجودہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ووٹ دیا،الیکشن کمیشن نے منظور کاکڑ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چھبیس فروری کو طلب کرلیا ہے،سماعت کے بعد محمود خان اچکزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منظور کاکڑ نے آئین کے آرٹیکل تریسٹھ اے کی خلاف ورزی کی،پارٹی امیدوار کو سپورٹ نہ کرنے کی سزا ضرور ملنی چاہیے،تاکہ آئندہ کے لیے مثال بن جائےپی کے میپ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تین قسم کے لوگ آئین کے تحفظ کی قسم کھاتے ہیں،آئین توڑنے پرخاص لوگوں کو کچھ نہیں کہا جاتا،یہ طریقہ نہیں چلے گا کہ جب مرضی آئین کو پھینک دیںمحمود خان اچکزئی کا مزید کہناتھا کہ اگرپارلیمنٹ آپ کی سیاہ کاریوں کو معاف کر سکتی ہے تو پارلیمنٹ کچھ بھی کر سکتی ہے