اپوزیشن کا آغا سراج درانی کی گرفتاری اور احتساب کی یکطرفہ کارروائیوں کیخلاف احتجاج

اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری اور احتساب کی یکطرفہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔ اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی میں سپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔ اپوزیشن ارکان نے احتساب کا کالا قانون نامنظور، ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے کے نعرے لگائے گئے۔ ایوان میں اپوزیشن کے شدید احتجاج کے دوران ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر رہا تھا۔ وزراء بے بس بسی سے احتجاج کو کو دیکھتے رہے۔ سپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری کے معاملے پر حکومت کی طرف سے سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا جواب دینا چاہتی تھیں اس دوران اپوزیشن کی طرف سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بات کرنا چاہتے تھے۔ دوسری طرف مراد سعید ڈاکٹر شیریں مزاری ایک ساتھ بولنے لگے اور کہا کہ سابقہ سپیکر کو بات کرنے دی جائے۔ اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ شاہد خاقان عباسی کو بولنے کا موقع نہ ملنے پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کر دیا۔ نعرے لگاتے ہوئے پونے بارہ بجے سپیکر قومی اسمبلی کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔ شدید نعرہ بازی میں سپیکر کی ہدایات کو اپوزیشن نظرانداز کرتی رہی جس پر سپیکر نے اجلاس جمعہ صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔ اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔