بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق منصوبے کے چند تکنیکی معاملات واضح کرنے کے بعد تحقیقاتی رپورٹ 24 جنوری تک ہائی کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔تحقیقاتی رپورٹ میں ہائی کورٹ کی جانب سے منصوبے پر اٹھائے گئے سوالات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بی ارٹی کے تکنیکی معاملات کے لیے این ایچ اے اور دیگر اداروں کے ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو بی آر ٹی منصوبے کی انکوائری 45 دن میں مکمل کرنے کا حکم دیا تھا اور خیبر پختونخوا حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ نے ایف اے کو چند سوالات کے جواب تلا ش کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے سوال کیا ہے کہ بی آر ٹی کے چیف ایگزکٹیو کو عہدہ سے کیوں ہٹایا گیا؟ کیا منصوبے کے لیے اتنا بڑھا قرضہ لینے کی ضرورت تھی؟ عدالت نے سوال اٹھایا کہ کیا بی آر ٹی کے قرضہ سے صوبے کی معاشی خوشحالی بھی ممکن تھی۔ مقبول کالسنز کمپنی پنجاب میں بلیک لسٹ تھی تو اسے بی آر ٹی کا ٹھیکہ کیوں دیا گیا؟