ملک بھر میں کوروناوائرس سے مزید54افراد جاں بحق ،2363نئے کیسز رپورٹ
مہلک وباء کوروناوائرس کے باعث ملک بھر میں مزید 54مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی کل تعداد11157تک پہنچ گئی ۔ ملک بھرمیں کوروناوائرس کے 2363نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میںکوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونیوالے مریضوں کی کل تعداد پانچ لاکھ 27ہزار146تک پہنچ گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) کی جانب سے جمعرات کے روز ملک بھر میں کوروناوائرس کے حوالہ سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل چار لاکھ 80ہزار696مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس کے 2324مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ پاکستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد 35293تک پہنچ چکی ہے۔ ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح 2.1فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح 91.2تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے2179مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی او سی کے مطابق صوبہ سندھ ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، صحت یاب ہونے والے مریضوں اورفعال کیسز کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے۔ کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبارسے صوبہ پنجاب ملک بھر میں پہلے جبکہ صوبہ سندھ دوسرے نمبر پر ہے۔ کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا ملک بھر میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد3284تک پہنچ گئی ۔ صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد18482،صوبہ پنجاب11210،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد1692،صوبہ بلوچستان317،آزاد جموں وکشمیر281جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد27رہ گئی ہے جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دولاکھ16ہزار145مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب ایک لاکھ35ہزار892،خیبر پختونخوا59278،اسلام آباد38278،صوبہ بلوچستان18161،آزاد جموں وکشمیر8177جبکہ گلگت بلتستان میں اب تک کوروناوائرس کے4765مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک اسلام آباد میں کوروناوائرس کے رپورٹ ہونے والے کیسزکی تعداد 40 ہزار 304تک پہنچ گئی، خیبر پختونخوا میں 64ہزار 78، سندھ میں 2لاکھ 37ہزار 308، پنجاب میں ایک لاکھ 50 ہزار 889، بلوچستان میں 18 ہزار 640، آزاد جموں وکشمیر میں 8 ہزار 672 اور گلگت بلتستان میں 4ہزار 892افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 4 ہزار 476 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 3 ہزار 830، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 799، اسلام آباد میں 460، گلگت بلتستان میں 102، بلوچستان میں 191 اور آزاد جموںو کشمیر میں 245افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔این سی اوسی کے مطابق اب تک ملک بھر میں75 لاکھ 25 ہزار 432 افراد کے کوروناوائرس کے ٹیسٹ کئے جا چکے ہیںجبکہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 43ہزار 744 افرد کے کوروناوائرس کے ٹیسٹ کئے گئے۔ پہلے50ہزار کیسز 86 دنوں اور آخری پچاس ہزار کیسز صرف بائیس روز میں سامنے آئے۔ پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26فروی کو سامنے آیا جبکہ کورونا سے پہلی موت اٹھارہ مارچ کو رپورٹ ہوئی۔قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں کورونا کی نئی قسم کی تصدیق کر دی ہے۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق دو پاکستانیوں میں کورونا وائرس کی نئی قسم پائی گئی۔ دونوں شہری برطانیہ سے وطن واپس آئے۔وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کورونا کی نئی قسم کے چار مشکوک مریضوں کا تعلق لاہور سے ہے۔ چاروں کے ٹیسٹ لے کر این آئی ایچ بھجوا دیے ہیں۔کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔پا نی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔