چترال میں بارشیں اور سیلاب کی تباہی:درجنوں مکانات ،دکانیں اور مارکیٹیں تباہ ہو گئیں، پل بہہ گئے، شہر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
چترال میں مون سون کی بارشوں نے ہر طرف تباہی مچا کر رکھ دی،جمعرات سے شروع ہونے والی مسلسل طوفانی بارشوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں سیلاب سب کچھ بہا کر لے گیا، ترال سے مستوج ، شندور اور گلگت کی طرف جانے والے تمام سڑکیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں جس کی وجہ سے تمام راستوں پرگاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہے۔ سب ڈویژن مستواج کو چترال سے ملانے والا کوشٹ پل پانی میں بہہ گیا، جس کے بعد دس یونین کونسل کا چترال شہر سے زمینی رابطہ منقطہ ہو گیا، سیلاب کی وجہ سے درجنوں مکانات، دکانیں اور مارکیٹیں تباہ ہوگئیں، رابط پل بہہ جانے کی وجہ سے کئی علاقوں میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ چترال میں تباہی کے بعد نے ڈپٹی کمشنر امین الحق نے شہر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے جبکہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے بحالی کے کاموں میں تعاون کی اپیل کی ہے۔ وادی کیلاش کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، متاثرہ علاقوں کے لوگ بڑی تعداد میں محفوظ مقامات پر نقل مکانی کر رہے ہیں