آزاد کشمیر الیکشن: مسلم لیگ ن کی برتری، پیپلز پارٹی دوسرے نمبر ، کئی برج الٹ گئے، لاہور میں پی ٹی آئی، ملتان ، پنڈی مین لیگی امیدوار کامیاب

Jul 21, 2016 | 23:06


آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن نے بیشتر نشستوں پر برتری حاصل کر لی تھی جبکہ پیپلز پارٹی دوسرے نمبر پر تھی کوئی پارٹی سادہ اکثریت حاصل کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھی۔ 10 اضلاع میں کل 5427 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے جبکہ 8046 پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے انتخابات میں کل 26 سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا۔ انتخابات میں 8 خواتین امیدواروں نے بھی حصہ لیا 3 خواتین آزاد حیثیت، 2 پیپلز پارٹی، ایک مسلم لیگ ن ایک مسلم کانفرنس جبکہ ایک متحدہ جموں کشمیر نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر براہ راست انتخابات میں حصہ لیا۔ 41میں سے 29 نشستوں کیلئے پولنگ آزاد کشمیر جبکہ 12 کیلئے پاکستان کے مختلف شہروں میں رہنے والے کشمیریوں نے ووٹ ڈالے غیر سرکاری نتائج کے مطابق لاہور سے تحریک انصاف کے غلام محی الدین ایوان کامیاب ہو گئے۔ ایل اے 2 میرپور 2 میں پیپلز پارٹی کے عبدالمجید چودھری اور مسلم لیگ ن کے نذر انقلابی میں سخت مقابلہ ہو رہا تھا، عبدالمجید چودھری معمولی سبقت لئے ہوئے تھے۔ ایل اے 3 میرپور مسلم لیگ ن کے چودھری محمد سعید برتری لئے ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے بیرسٹر سلطان 7340 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے۔ ایل اے 5 بھمبر 1 مسلم لیگ ن کے وقار نور جیت جبکہ پیپلز پارٹی کے چودھری پرویز اشرف ہار رہے تھے۔ ایل اے 7 بھمبر 3 مسلم لیگ ن چودھری طارق فاروق کامیابی کی طرف گامزن تھے۔ ایل اے 9 کوٹلی 2 مسلم لیگ ن کے فاروق سکندر جیت رہے تھے۔ پیپلز پارٹی کے جاوید ابال بڈھیانوی ہار رہے تھے۔ فاروق سکندر سردار سکندر حیات کے بیٹے ہیں۔ ایل اے 10 کوٹلی 3 پی ٹی آئی مسلم کانفرنس اتحاد کے مشترکہ امیدوار چودھری اخلاق برتری لئے ہوئے تھے۔ مسلم لیگ ن کے راجہ نصیر احمد خان دوسرے نمبر پر تھے۔ایل اے 11 کوٹلی 4 میں مسلم لیگ ن کے راجہ محمد اقبال اور پیپلز پارٹی، چودھری یاسین میں جبکہ ایل اے 12 کوٹلی 5 میں مسلم لیگ ن کے راجہ نثار احمد خان، پی ٹی آئی کے محمد رفیق نیر میں مقابلہ ہو رہا تھا۔ ایل اے 13 باغ غربی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق مسلم کانفرنس کے سردار عتیق 19 ہزار 86 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے لطیف خلیق نے 17774گ ووٹ حاصل کئے۔ ایل اے 14 باغ 2 مسلم لیگ ن کے مشتاق منہاس 14076 گ ووٹوں کے ساتھ جیت رہے تھے۔ پی ٹی آئی کے خورشید احمد نے 5568 ووٹ لئے ہوئے تھے۔ ایل اے 15 باغ 3 مسلم لیگ ن سردار میر اکبر خان، پیپلزپارٹی کے سردار ضیاءالقمر میں مقابلہ تھا۔ ایل اے 16 باغ 4 پیپلزپارٹی خواجہ طارق سعید مسلم لیگ ن چودھری محمد عزیز، ایل اے 23 نیلم کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ن لیگ کے شاہ غلام قادر 20ہزار 120 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ پی پی کے میاں وحید نے 8996 ووٹ لئے۔ ایل اے 31 گوجرانوالہ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق گوجرانوالہ میں ن لیگ کے اسماعیل گجر 22510 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔ حلقہ ایل اے 33 جموں 4 کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے میاں یاسر رشید نے 27196 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کر لی جبکہ اس کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار اکمل سرگارا نے 20186 ووٹ لئے۔ ایل اے 37 لاہور ویلی سے پی ٹی آئی کے امیدوار غلاممحی الدین دیوان 1689 ووٹ لے کر جیت گئے۔ پی ایم ایل ن کے غلام عباس دوسرے نمبر پر رہے۔ انہوں نے 945 ووٹ حاصل کئے۔ مصری شاہ میں غلام محی الدین دیوان کے ڈیرے پر جشن منایاگیا۔ کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ایل اے 38 ملتان کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے شوکت شاہ 1218 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ ایل اے 39 راولپنڈی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے اسد علیم شاہ 1096 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ ایل اے 40وادی 5 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار احمد رضا قادری جیت گئے۔ مظفرآباد ایل اے 41ویلی 6 کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ کے مطابق پی ٹی آئی کے ماجد خان 2400 ووٹ لےکر کامیاب قرار پائے۔
ٹرن آؤٹ کم رہا، کئی مقامات پر تکرار کے باعث پولنگ روکنا پڑی، جعلی ووٹ ڈالنے پر 5 افراد فوج کے حوالے، ڈسکہ میں تحریک انصاف کی ریلی پر پتھراﺅ، حویلی میں فائرنگ کرنیوالا ایک ماہ کیلئے جیل روانہ، شفاف الیکشن ہوئے: چیف الیکشن کمشنر
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں 41 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے۔ پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ مختلف شہروں میں پولنگ کے دوران تصادم اور فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ باغ‘ راولاکوٹ‘ کوٹلی میں مختلف مقامات پر سیاسی کارکنوں میں تصادم کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہو گئے۔ باغ آزاد کشمیر کے حلقہ ایل اے 15 پولنگ سٹیشن نور گلا میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کے دوران گولیاں چل گئیں۔ جس کے نتیجے میں 3افراد زخمی ہوگئے۔ ایل اے 14 باغ آزاد کشمیر کے پولنگ سٹیشن ڈھکی بندی کے باہر بھی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا جس کے دوران لاٹھیاں اور کرسیاں چل گئیں دونوں طرف سے تصادم کے نتیجے میں پانچ افراد شدید زخمی ہو گئے ۔ پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ راولاکوٹ میں جموں کشمیر پیپلز پارٹی اور لبریشن فرنٹ کے کارکنان میں تلخ کلامی ہوئی۔ شکرگڑھ میں ایل اے 33 پولنگ سٹیشن نگوال میں ووٹرز کو لانے پر پی ٹی آئی اور پی پی کارکنوں میں ہاتھاپائی ہوئی۔ گوجرانوالہ میں پولنگ سٹیشن سیٹلائٹ ٹاو¿ن میں پولیس نے امیدواروں کے کیمپ اکھاڑ دیئے۔ پولنگ سٹیشن نمبر83 حویلی میں ایک شخص نے فائرنگ کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا جسے ایک ماہ کے لئے جیل بھیج دیا گیا۔ ایل اے ون ڈڈیال میں انتخابات کے موقع پر پولنگ سٹیشن نمبر ایک سو تین پر مسلم لیگ (ن) کا پولنگ ایجنٹ عبدالرحمن مبینہ طور پر جعلی ووٹ پول کررہا تھا جسے گرفتار کر کے جعلی ووٹ برآمد کر لئے گئے۔ گرفتار پولنگ ایجنٹ کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ ایل اے 30چیچہ وطنی میں پولنگ سٹیشن نمبر110 میں مجموعی طور پر چھ ووٹرز میں سے چار نے ووٹ کاسٹ کیا جبکہ دو بیرون ملک مقیم ہونے کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہ کرسکے۔آزاد کشمیر انتخابات میں ایل اے 30 چیچہ وطنی کے پولنگ سٹیشن نمبر 110 میں ایک ہی خاندان کے صرف 6ووٹرز رجسٹرڈ ہیں ۔ مظفر آباد میں جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش پر 5 افراد کو گرفتار کر کے فوج کے حوالے کر دیا گیا۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار محمد یعقوب خان نے اپنے آبائی حلقہ راولا کوٹ کے نواحی علاقہ علی سوجل میں صبح 11 بجے ووٹ کاسٹ کیا جبکہ ان کی صاحبزادی اور امیدوار ایل اے 19- راولا کوٹ نے اپنا ووٹ صبح ساڑھے 9بجے اسی پولنگ سٹیشن کے خواتین بوتھ پر کاسٹ کیا۔ سیالکوٹ کے پولنگ سٹیشن رومال جٹاں میں تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹ بیٹھنے پر مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کارکن گتھم گتھا ہوگئے۔ تصادم کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے بعدازاں پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کر لیا۔ محمود آباد ویمن ڈگری کالج کراچی میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکن لڑ پڑے۔ لاہور کی دومہاجر نشستوں ایل اے30اور ایل اے35پر بھی انتخابات مکمل ہوگئے۔ ان دونوں نشستوں پر انتخابات کے سلسلے میں شہر میں28پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے جن میں سے پولنگ سٹیشنوں کی زیادہ تعداد سٹی ڈویژن میں تھی جو تعداد کے اعتبار سے 16پولنگ سٹیشن تھے لاہور میں بیشتر پولنگ سٹیشن سرکاری سکولوں کی عمارتوں میں قائم کیے گئے جہاں سکیورٹی کے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہ ہونے کے باوجود ان پولنگ سٹیشنوں پر ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفہ کے شام پانچ بجے تک جاری رہا سخت حبس اور گرمی کے باعث ووٹروں کا ٹرن آوٹ حوصلہ افزا نہ تھا ہر پولنگ سٹیشن پر چند پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے باعث جہاں بعض پولنگ سٹیشنوں پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان معمولی تلخ کلامی کے واقعات رونماہوئے وہاں اندرون شہر کے بعض پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے کارکنوں حامیوں اور ووٹروں کو حلوہ پوری سے ناشتے بھی کروائے گئے لاہور شہر میں واقع28پولنگ سٹیشنوں میں سے صرف ایک پولنگ اسٹیشن چشتیہ ہائی سکول سخت نگر میں پولنگ کے آغاز سے ایک گھنٹہ بعد مسلم لیگ(ن) اورپیپلزپارٹی کے کارکنو ںکے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کی وجہ سے اس پولنگ سٹیشن پر ووٹ ڈالنے کا عمل تھوڑی دےر کے لئے روک دیا گیا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق آزادکشمیر کے حلقوں ایل اے 31 جموں ٹو‘ ایل اے 32 جموں تھری اور ایل اے 38 ویلی کے 193 پولنگ سٹیشنوں پر ووٹنگ کا عمل پرامن ماحول میں شام پانچ بجے مکمل ہو گیا۔ ووٹر کے علاوہ غیر متعلقہ شخص کو پولنگ سٹیشن میں داخل نہ ہونے دیا گیا۔ پولنگ کا عمل سست روی سے ہوا اور پُرامن ماحول میں ووٹ کاسٹ کئے گئے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق آزادکشمیر حلقہ ایل اے 30 کے انتخابات کا ضلع کونسل حال قصور میں ووٹنگ ہوئی۔ کل ووٹرز کی تعداد 23 رہی جن میں 9 خواتین جبکہ 14 مرد شامل ہیں جبکہ 4 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ وہ بھی مسلم لیگ (ن) کے ناصر حسین ڈار کو ڈالے گئے اور مسلم لیگ (ن) کا ناصر حسین ڈار قصور سے کامیاب ہو گیا۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق ڈی سی او علی اکبر بھٹی نے آزاد جموں و کشمیر کے دو حلقوں ایل اے 30 اور ایل اے 38 کی پولنگ کیلئے کشمیری ووٹرز کیلئے ضلع وہاڑی میں قائم کردہ تین پولنگ سٹیشنوں گورنمنٹ مڈل سکول کوٹ غلام قادر‘ گورنمنٹ پرائمری سکول فضل واہ اور گورنمنٹ سکول 461/EB پر پولنگ کے عمل اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایل اے 16 پولنگ سٹیشن پر پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے کارکنوں میں تصادم ہو گیا۔ پیپلزپارٹی کا پولنگ ایجنٹ بشیر زخمی ہو گیا۔ پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے ووٹرز پر شناختی کارڈ چھیننے کا الزام عائد کیا۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پولنگ سٹیشن نمبر 107 ننکانہ میں رجسرڈ 39 ووٹوں میں سے 31 ووٹ کاسٹ ہوئے ایک ووٹ کینسل کر دیا گیا جبکہ 30 ووٹ (ن) لیگ کے امیدوار ناصر حسین ڈار نے حاصل کئے۔ پی ٹی آئی اور پی پی پی سمیت 17 امیدواروں کو کوئی ووٹ نہ مل سکا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ میں آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل مقرہ وقت پر اختتام پذیر ہوا۔ پولنگ سٹیشنوں میں تعینات پاک فوج اور پولیس جوانوں کی جانب سے سخت ترین انتظامات کی وجہ سے ووٹرز نے بلا خوف و خطر اپن حق رائے دہی استعمال کیا۔ دن بھر جاری رہنے والی پولنگ کے دوران مختلف مقامات پر تلخ کلامیاں‘ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور احتجاج بھی ہوا جبکہ پولیس نے مسلم لیگی یوسی چیئرمین کو حراست میں لے لیا۔ جی ٹی روڈ پر قائم پولنگ سٹیشن کے باہر مسلم لیگ (ن) او پی ٹی آئی کے کارکن آپس میں الجھ پڑے۔ پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کرلیا جس کے باعث تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔ یونین کونسل چیئرمین افتخار غازی نے کہا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے کارکن ہیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے پولنگ سٹیشن آئے تھے جہاں سے پولیس نے انہیں حراست میں لیکر تھانے منتقل کیا ہے۔ وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ ان کا جرم کیا ہے جبکہ اس حوالے سے پولیس کسی قسم کی تفصیلات بتانے سے گریز کرتی رہی‘ تاہم پولیس سٹیشن کے باہر لیگی کارکنوں کی کثیر تعداد کے جمع ہونے پر پولیس نے حراست میں لئے جانے والے یونین کونسل چیئرمین کو رہا کر دیا۔ ووٹرز کو پولنگ سٹیشن لانے کیلئے چاند گاڑیاں اور رکشے استعمال کئے جاتے رہے۔ایل اے 19 راولا کوٹ میں ہوائی فائرنگ کرکے انتخابی ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ فائرنگ پیپلزپارٹی کے عہدیدار کی گاڑی سے کی گئی۔ لوگوں میں خوف پھیل گیا۔ پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے سردار خالد کی برتری پر فائرنگ کی۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق حلقہ ایل اے 33 جموں 4 ضلع نارووال میں ہونے والے الیکشن میں ظفروال کی یونین کونسل سکروٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے قافلوں کا آمنا سامنا ہو گیا۔ ایک دوسرے کو گالی گلوچ اور پی ٹی آئی کے کارکن نے مسلم لیگ (ن) کے کارکن پر تیز دھار آلہ سے حملہ کیا جس سے ایک شخص زخمی ہو گیا جبکہ موضع نونار میں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ میں لڑائی جھگڑا کے واقعہ میں قلعہ احمد آباد پولیس نے 6 پی ٹی آئی کے اور ایک مسلم لیگ (ن) کے کارکن کو گرفتار کرلیا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق آزادکشمیر کے عام انتخابات کے موقع پر فیصل آباد میں 2 پولنگ سٹیشن بنائے گئے۔ مجموعی طورپر 127 ووٹروں کیلئے ایک ایس پی‘ ایک ڈی ایس پی سمیت پولیس کے 64 جوانوں نے ڈیوٹی دی۔ پولنگ کا تمام نظام پاک فوج نے بخوبی ادا کیا۔ محکمہ صحت‘ سول ڈیفنس‘ ٹی ایم ایز‘ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں الرٹ رہیں۔ حلقہ ایل اے 30 سے تحریک انصاف کے امیدوار سردار مقصود زمان خان اور ان کے مدمقابل متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار منشاءخان کیلئے ووٹنگ ہوئی۔ اس حلقہ میں 27 مرد اور 15 خواتین سمیت 42 ووٹ تھے جبکہ کشمیر ویلی کے حلقہ ایل اے 38 میں تحریک انصاف کے امیدوار اویس علی شاہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سید شوکت علی شاہ کے درمیان مقابلہ ہوا۔ آئی جی آزادکشمیر بشیر میمن نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 60 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ غیرقانونی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ فائرنگ کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

مزیدخبریں