اسپیکر کی جانب سے تین ارکان کے ایوان میں داخلے پر پابندی کے بعد پنجاب اسمبلی آج سیاسی اکھاڑہ بن گئی۔
بدھ کے روز جوتے پھینکنے کے واقعات کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال نے مسلم لیگ قاف کی رکن سیمل کامران ،پیپلز پارٹی کی ساجدہ میر اور حسن مجتبی کے ایوان میں داخلے پر پابندی لگادی جس پر ایوان مچھلی بازاربن گیا اوراپوزیشن اورحکومتی ارکان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جبکہ ارکان ایک دوسرے کے ساتھ گتھم گتھا بھی ہوگئے۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوکر نعرے بازی کی اور بجٹ کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال اس دوران ارکان کو پرامن رکھنے کے لئے منت سماجت کرتے رہے جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ قاف اور پیپلز پارٹی کے ارکان نے ایک دوسرے پر نہ صرف نازیبا الزامات لگائے بلکہ ایک دوسرے کے کپڑے پھاڑنے کی بھی کوشش کی۔ایک موقع پر اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس پر چڑھنے کی کوشش کی توحکومتی رکن رانا ارشد نے پاس پڑی کرسی اٹھا کر مارنے کی کوشش کی تاہم دیگر ارکان نے انہیں روک دیا۔