سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 65 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے
بے نظیربھٹو اکیس جون انیس سو ترپین میں پیدا ہوئیں۔ آکسفورد یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ برطانیہ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جون انیس سوستتر میں وطن واپس آئیں۔ پاکستان پہنچنے کے دو ہفتے بعد ہی ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں پھانسی دے دی گئی۔ انیس سو ستاسی میں وہ آصف علی زرداری سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئیں۔ بے نظیر بھٹو نے دو دسمبر انیس سو اٹھاسی کو پینتس سال کی عمر میں ملک اوراسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیرِاعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔ بیس ماہ بعد اگست انیس سو نوے میں صدر اسحاق خان نے بے نظیر بھٹو کی حکومت کو برطرف کر دیا،
دو اکتوبر انیس سو ترانوے میں عام انتخابات میں پیپلز پارٹی اور اس کی حلیف جماعتیں معمولی اکثریت سے کامیاب ہوئیں اور بے نظیر ایک مرتبہ پھر وزیرِاعظم بن گئیں۔ اس بار پیپلز پارٹی کے اپنے ہی صدر فاروق لغاری نے بے نظیر کی حکومت کو برطرف کردیا
ستائیس دسمبر دوہزار سات کو راولپنڈی کے لیاقت با غ میں عوامی جلسے سے خطاب کرنے کے بعد دھماکے اور فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئیں۔ انہیں راولپنڈی کے جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں اور یوں سیاسی جدوجہد کا ایک عظیم باب اختتام پزیر ہوگیا۔