ملک ڈیمو کریسی کی بجائے لوٹا کریسی کی جانب مائل ہے، آئین کاآرٹیکل باسٹھ تریسٹھ نمائشی بن کررہ گیا ہے، امیرجماعت اسلامی سراج الحق

لاہورکےمقامی ہوٹل میں میڈیاسے گفتگوکرتےہوئے سراج الحق کاکہناتھاکہ ملک میں الیکشن ہونےیا نہ ہونے کی قیاس آرائیاں ہیں، کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن میں تاخیربرداشت نہیں کرے گی ،، مستحکم پاکستان ہر پاکستانی کی خواہش ہے، انہوں نےکہاکہ دبئی میں کرپٹ سیاستدانوں اور اشرافیہ کے اڑھائی کھرب کے اثاثے ہیں، سوئس بنکوں میں تین سوپینتالیس ارب ڈالر موجود ہیں ،دوسری طرف ملک تراسی ارب ڈالر کا مقروض ہے، انہوں نےکہاکہ ضمیر فروش دختر پرورش اشرافیہ کے پاس ملکی مسائل کا حل نہیں چیف جسٹس نے سندھ کے بارے جو تبصرہ کیا ہے اس سے قوم متفق ہے لیکن قوم چیف جسٹس سے ایکشن کی توقع رکھتی ہے، خراب ملکی معاملات ہلکی موسیقی سے نہیں دھمال سے ٹھیک ہوں گے ،، سراج الحق نے ایم ایم اے کے منشورکے خدوخال بیان کرتےہوئےکہاکہ ایم ایم اے اقتدارمیں آکر سودی نظام ،ان ڈائریکٹ ٹیکسزاوروی آئی پی کلچر کاخاتمہ کریں گے