برطانوی اسلحہ کی درآمدات روکنے سے ایران کو فائدہ ہوگا: سعودی عرب
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ برطانیہ کا سعودی عرب کو اسلحہ کی درآمدات روکنے سے صرف ایران کو فائدہ ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ یمن میں ہتھیاروں کی تعیناتی سعودی عرب کا قانونی اختیار ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل برطانیہ کی عدالت نے کہا تھا کہ برطانوی حکومت نے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت میں قانون کی پاسداری نہیں کی۔عدالت کا کہنا تھا کہ 'برطانوی حکومت کا فیصلہ کرنے کا عمل ایک طریقے سے غلط تھا، اس نے یہ بات جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے یا نہیں'۔عدالتی احکامات میں اسلحہ کی فروخت کو روکا نہیں گیا اور نئے لائسنس کے اجرا کو معطل کیا گیا اور حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کا کہا گیا تھا۔لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ 'برطانوی عدالت کے فیصلے کا لائسنسگ کے طریقہ سے کچھ لینا دینا نہیں، کچھ بھی غلط نہیں ہوا ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ 'سعودی اتحاد مغرب کا اتحادی ہے اور وہ حکمت عملی کے طور پر اہم ملک پر ایران اور اس کے پروکسیز کے قبضے کو روکنے کے لیے اپنی قانونی جنگ لڑ رہا ہے'۔انہوں نے کہا کہ 'اس تمام صورتحال کو دیکھا جائے تو ہتھیاروں کی فروخت روکنے سے فائدہ صرف ایران کو ہوگا۔