نظر بندی کیس کی پیروی خود کرنا چاہتا ہوں۔محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان
قومی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے نظر بندی اور نقل و حرکت پر پابندی کے خلاف کیس میں ایک متفرق درخواست دائر کی ہے جس کی سماعت آج ہوگی۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار محمد شمیم درخواست پر سماعت کریں گے جس میں سائل نے التجا کی کہ وہ اپنے کیس کی پیروی خود کرنا چاہتے ہیں۔ ایڈووکیٹ مدثر چودھری کی وساطت سے دائر درخواست میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ وہ خود عدالت کے روبرو پیش ہونا چاہتے ہیں۔درخواست گزار کے مطابق انہیں حکومت نے گھر میں نظر بند کر رکھا ہے اور نقل وحرکت کی اجازت نہیں دی جارہی۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت کیس کی پیروی کے لیے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی اجازت دے۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان نے اپنی درخواست میں یہ استدعا بھی کی کہ عدالت نظر بندی ختم کرکے نقل وحرکت کی اجازت دے۔یاد رہے کہ قومی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنے کیس کی پیروی کے لیے خود پیش ہونے لیے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کی تھی۔یہ درخواست ایڈووکیٹ مدثر چوہدری اور مرزا حسیب اسامہ کی وساطت سے دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار گورنمنٹ کالجز اور یونیورسٹیوں میں لیکچرر دینا چاہتا ہے۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ میں نظر بندی اور نقل و حرکت پر پابندی کے خلاف درخواست زیر سماعت ہے، اس سلسلے میں اپنے کیس کی پیروی کے لیے خود ہائیکورٹ میں پیش ہونا چاہتا ہوں۔ درخواست گزارنے استدعا کی کہ عدالت کیس کی پیروی کے لیے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی اجازت دے اور نظر بندی ختم کرکے نقل وحرکت کی اجازت دے۔ تاہم ڈاکٹر عبد القدیر خان کی اس متفرق درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ میں آج ہو گی۔