شام کے مشرقی علاقے غوطہ میں فضائی کارروائیاں ۔مشرقی غوطہ کے ایک سکول میں روسی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں دوخواتین اورپندرہ بچے مارے گئے

شام میں بشارالاسد فوج اوراتحادی فورسزنے جنگ بندی معاہدے کوہوا میں اڑا دیا۔عام شہریوں کی پرواہ نہ کیے بغیرشام کا علامہ مشرقی غوطہ میدان جنگ بنا ہوا ہے۔شامی فوج کی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں معصوم شہری نشانہ بن رہے ہیں۔مشرقہ غوطہ کے علاقے اربن میں روسی فوج کی تازہ بمباری کے نتیجے میں دوخوتین اورپندرہ بچے مارے گئے۔شامی اوراتحادی فورسزکی وحشیانہ کارروائیوں میں ابتک چودہ سو سے زائد عام شہری اپنے جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں,شام میں امدادی ٹیموں کے مطابق بچے اورخواتین فضائی حملوں سے بچنے کے لیے سکول میں پناہ لیے ہوئے تھے۔روسی جنگی طیاروں نے باغیوں کے خلاف جنگ میں سکول کونشانہ بنایا۔شام میں عام شہریوں کے قتل عام پرانسانی حقوق کی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔اقوام متحدہ نے بھی جنگ بندی کا مطالبہ کررکھا ہے۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مشرقی علاقے سے اب تک پچاس ہزارافراد اپنی جان بچا کرنکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔دوسری جانب سرکاری فوج نے علاقے کے آدھے سے زیادہ حصے پرکنٹرول حاصل کرنے کادعویٰ کیا ہے