پاکستان کی مجموعی افرادی قوت میں خواتین حصہ 22.2 فیصد
پاکستان کی مجموعی افرادی قوت میں خواتین افرادی قوت کا حصہ 22.2 فیصد ہے جو استعداد سے کم ہے۔ ورلڈ بینک گروپ کی ڈائریکٹر فنانس، کمپیٹیٹیونس اور انوویشن زبیدہ علاوہ نے پاکستان ویمن انٹرپرائزز نیٹ ورک کے زیرانتظام منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے کاروباری و تجارتی اداروں کو مالیات تک آسان رسائی سے ان کے مالی مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے جس سے ان کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مجموعی افرادی قوت میں خواتین کی افرادی قوت کی کمی کا بنیادی سبب شادی کے بعد خواتین کا کاروبار سے علیحدہ ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد خواتین ڈاکٹر اور 85 فیصد بزنس گریجوایٹ خواتین اپنی شادی کے بعد اپنی کاروباری مصروفیات کو ترک کر دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کیلئے ضروری ہے کہ انہیں کاروبار کے بھرپور مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی مالی مشکلات کے خاتمہ کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کی ضرورت ہے۔