امریکا کا فلسطینی صدر محمود عباس کو امن یا نفرت میں کسی ایک کے انتخاب کا مطالبہ
امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی کے لئے ایلچی جیسن گرین بیلٹ نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ فلسطینی صدر عباس نفرت آمیز خطاب یا امن کے قیام اور اپنے عوام کی زندگی بہتر بنانے کے لئے کوششوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیں۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاو¿س کا یہ تبصرہ فلسطینی صدر کے اس بیان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے جس میں محمود عباس نے اسرائیل میں امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین کو برا بھلا کہا تھا۔محمود عباس کے مطابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ فلسطینی قومی منصوبے کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ اس منصوبے پر عمل درآمد اس وقت شروع ہوا جب بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا گیا اور امریکا نے اپنا سفارت خانہ وہاں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کے لئے کام کرنے والی ایجنسی اونروا کے لیے مختص فنڈنگ میں کٹوتی کی۔