آیت اللہ خامنہ ای اورحسن روحانی نے ملک میں اقتصادی بحران کا اعتراف کرلیا
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ملک میں جاری اقتصادی بحران اور کرنسی کی قیمت میں گراوٹ کے بعد ملک کو درپیش معاشی مشکلات کااعتراف کیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر پیداوار بڑھانے پر زور دیا تاکہ عالمی اور امریکی پابندیوں کے باعث ایران کو درپیش مشکلات کا مقابلہ کیا جا سکے۔ سال نو کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران معاشی مشکلات کا شکار ہے۔ امریکا کی طرف سے ایران پر سابقہ پابندیوں کی بحالی نے ایران کی اقتصادی مشکلات میں مزید اضافہ کیا۔سپریم لیڈر کا کہنا تھاکہ ایرانی کرنسی کی قیمت میں کمی معاشی مسائل میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ قومی پیداوار میں اضافے کے لیے اقدامات کرے۔ادھر ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی ملک کو درپیش اقتصادی مشکلات کا اعتراف کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران میں اقتصادی بحران کی وجہ بیرونی عوامل بالخصوص امریکی پابندیاں ہیں۔صدر روحانی نے ملک کی تمام سیاسی قوتوں پر اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے اور غیرملکی دشمنوں کے خلاف مل کر لڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد ایران سے اٹھائی گئی اقتصادی پابندیاں دوبارہ عاید کردی تھیں۔