القدس سرخ لکیر اورمقدسات کا دفاع فرض ہے۔ شاہ عبداللہ دوم
اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے کہا ہے کہ بیت المقدس اردن اور پورے عالم اسلام کے لیے'سرخ لکیر' ہے اور اسے پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں موجود اسلامی اور مسیحی عبادت گاہوں کا تحفظ ہم سب پر واجب ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اردن کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ عبداللہ دوم نے شمال مشرقی گورنری الزرقا کے دورے کےدوران ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ القدس کے حوالے سے ہمارے موقف اور پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔بیت المقدس کے تاریخی اور اسلامی تشخص کے حوالے سے اردن کی ہاشمی حکومت اپنے دیرینہ موقف پر قائم ہے۔ اردن کی ہاشمی حکومت بیت المقدس کےحوالے سے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرتی رہے گی۔ شاہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ میرے لیے القدس سرخ لکیر ہے اور پوری قوم میرے ساتھ ہے۔ ہم اردن کی ہاشمی مملکت کی حیثیت سے بیت المقدس کی اسلامی اور مسیحی عبادت گاہوں کا تحفظ اپنے اوپر فرض سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے اردن پر القدس کے حوالے سے دباﺅ ڈالنے کی کوشش کی تو ہم جواب دیں گے کہ ہرگز نہیں۔ بالآخر تمام مسلمان اور عرب اقوام ہمارے ساتھ کھڑی ہوں گی۔اردنی فرمانروا کایہ بیان پارلیمنٹ کے اس اجلاس کےدو روز بعد جاری کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس میں بیت المقدس اور حرم قدسی کے خلاف صہیونی ریشہ دوانیوں کی شدید مت کرتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔