کابینہ سیکرٹریٹ میں حکام سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر اخراجات کی تفصیلات پیش کرنے میں ناکام
کابینہ سیکرٹریٹ کے حکام سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ میں سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے موقع پر سرکاری اخراجات کی تفصیلات پیش کرنے میں ناکام ہو گئے ارکان کو مطمئن نہ کیا جا سکا۔ حکام آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔ تسلی بخش جوابات نہ دیئے جا سکے۔ وزارت خارجہ کے پاس اخراجات کی تفصیلات کی موجودگی کا بتایا گیا ہے۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے سی پیک فنڈز سے ارکان پارلیمنٹ کو 24 ارب روپے کے فنڈز کی منتقلی کی اطلاعات پر بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے جبکہ اوگرا حکام کو گیس صارفین کو اضافی بلز کی رقوم کی واپسی کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جمعرات کو کابینہ سیکرٹریٹ سے متعلق قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹ طلحہ محمود کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ کابینہ سیکرٹریٹ کے حکام سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے موقع پر لگژری گاڑیوں، تحائف، ہوٹلز کے اخراجات کی تفصیلات پیش نہ کر سکے اور ذمہ داری وزارت خارجہ پر عائد کر دی گئی ہے۔ آئندہ اجلاس میں اس بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کے دوران ڈاکٹر اسد اور ہدایت اللہ خان نے دعویٰ کیا کہ سی پیک کے 24 ارب روپے ارکان پارلیمنٹ کو منتقل کئے جا رہے ہیں۔ حکام اس بارے میں کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ اس بارے میں رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے 32 لاکھ گیس صارفین کو اضافی بلز کی رقوم کی واپسی کے طریقہ کار کے حوالے سے بھی مطمئن نہ کیا جا سکا۔ کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں صاف شفاف طریقہ کار کے تحت گیس صارفین کو ان کی رقوم کی واپسی سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کابینہ سیکرٹریٹ کے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں۔