سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ کی طرف سے اصغرخان کیس میں نظرثانی کی درخواست دائرکردی گئی۔
سپریم کورٹ میں جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ کی جانب سے بیرسٹرعلی ظفرنے درخواست دائرکی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایک سوچوراسی تھری کے تحت یہ درخواست قابل سماعت نہیں تھی، ڈی جی آئی ایس آئی نے صدرکے براہ راست احکامات پرعمل کیا اوروہ اپنے اعمال کے خود ذمہ دارہیں، درخواست میں کہا گیا کہ رقوم تقسیم کرنے کا الزام ٹرائل کے ذریعے طے ہونا چاہیے، عدالت کا فیصلہ صرف اسد درانی کے بیان حلفی کی بنیاد پرہے، ماضی میں بھی لوگ غیر قانونی احکامات مانتے رہے، صرف ان کے خلاف کارروائی کا کہنا درست نہیں، اسلم بیگ کی نظرثانی درخواست میں وکیل کی تبدیلی کے لیے بھی درخواست دائرکی گئی اورآئندہ اکرم شیخ ایڈووکیٹ کی جگہ علی ظفرکے پیش ہونے کی اجازت مانگی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ اکرم شیخ نے خرابی صحت کی وجہ سے جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ سے وکالت کرنے سے معذرت کرلی۔