سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے شریک ملزمان کو مقدمے میں شامل کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو دوبارہ تحقیقات کا حکم دے دیا۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے سنگین غداری کیس کی سماعت کی، عدالت نے پرویز مشرف کی جانب سے مقدمے میں شریک ملزمان کو شامل کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو پندرہ روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔ درخواست میں تین نومبر دو ہزار سات کے ایمرجنسی کے نفاذ کے اقدام پر سابق وزیراعظم شوکت عزیز، ان کی کابینہ کے ارکان سمیت چھ سو معاونین کو بھی مقدمے میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی تھی جسٹس فیصل عرب نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فیصلہ اکثریت کی بنیاد پر دیا گیا جبکہ ایک جج نے فیصلے میں اختلافی نوٹ بھی شامل کیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں وفاقی حکومت کو سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد کے بیانات بھی قلم بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت نو دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔ سابق صدر کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کے پاس اور کوئی چارہ نہیں کہ شریک ملزمان کے نام مقدمے میں شامل کئے جائیں۔