امین فہیم کی زاتی زندگی اور سیا سی زند گی پر روشنی
امین فہیم سروری جماعت کے روحانی پیشوا بھی رہے
چار اگست اُنیّس سو اُنتالیس کو سندھ کے علاقے ہالا میں پیدا ہونے والے مخدوم امین فہیم با اثر جاگیردار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔۔ اُن کے والد مخدوم محمد زمان جو مخدوم طالب المولیٰ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ محدوم امین فہیم سروری جماعت کے17ویں گدی نشین تھے۔ دنیا بھر میں ان کے لاکھوں مریدین موجود ہیں۔ سروری جماعت تین سوسال پہلے وجود میں آئی جس کے ماننے والوں کی تعداد نو لاکھ سے بھی زیادہ ہے اس اعتبار سے اس گدی کو نام نولکھی گدی کا نام دیا گیا۔ انہوں نے چار شادیاں کی ۔ امین فہیم کے سات بیٹے،چار بیٹیاں ہیں۔ امین فہیم نے بنگلہ دیش کی معروف گلوکارہ رونا لیلا کے بہن دینا سےبھی شادی کی تھی جو کینسرکےباعث انتقال کرگئیں۔ امین فہیم نےانیس سواٹھاون میں یونیورسٹی آف سندھ میں پولٹیکل سائنس میں داخلہ لیا وراُنیس سو اکسٹھ میں گریجویشن مکمل کی۔ محدوم امین فہیم سندھی اور اردو زبان میں شاعری بھی کیا کرتے تھے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مخدوم امین فہیم انتقال کرگئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستگی مخدوم امین فہیم کو سیاسی میراث میں ملی۔ امین فہیم پارٹی کے بانیوں میں شامل ہونے کے ساتھ اس کےسینئرنائب صدربھی تھے۔ مخدوم امین فہیم پی پی پی کی چیئرپرسن محترمہ بینظیر بھٹو کےقابلِ اعتماد ساتھی تھے۔ مخدوم امین فہیم پہلی بارسن اُنیّس سو ستّرکےعام انتخابات میں رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ اُنیّس سوپچاسی میں جنرل ضیاالحق کی جانب سےکرائےگئےانتخابات کا پیپلزپارٹی نےبائیکاٹ کیا اس لیے انہوں نےبھی نتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ جنرل مشرف کےدورمیں وزارتِ عظمیٰ کی بھی پیشکش کی گئی جسےانہوں نےٹھکرادیا۔ دوہزارآٹھ کےانتخابات میں مخدوم امین فہیم مٹیاری ۔ حیدرآباد ون کے حلقہ این اے دو سو اٹھارہ سے منتخب ہوئے۔ بینظیر بھٹو کے دو ادوارِحکومت کے درمیان، سن اُنیّس سواٹھاسی تا نوّے، مواصلات اورسن اُنیّس سو چورانوےتاچھیانوے ہاؤسنگ اینڈ پبلک ورکس کے وفاقی وزیر رہے.وہ وفاقی وزیر برائے تجارت اور وزیراطلاعات بھی رہے۔ دو ہزار آٹھ میں وزارتِ عظمی کے امیدوارکےطورپربھی ان کا نام مسترد کردیا گیا۔ امین فہیم طویل عرصےسےخون کےکینسر میں مبتلا تھے۔ وہ بیرون ملک علاج کے باوجود صحت یاب نہ ہوسکے ۔انہوں نے اپنی آخری ایام پاکستان میں گزارنے کی خواہش کو پورا کیا اور وطن واپس آگئے۔ چھہتر برس تک زندگی کےنشیب فراز دیکھنے والے امین فہیم کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔