بیس نومبر کو جیل میں متحدہ کا ایک کارکن جاں بحق ہوا, وفاقی حکومت جیل میں ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لے: نسرین جلیل
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ جیل میں طبی امداد نہ ملنے سے متحدہ کارکن نعیم انتقال کر گیا۔ متوفی کو سانس لینے میں دشواری پیش آئی مگر حکام نے اُس پر توجہ نہ دی۔ انہوں نے جیل حکام پر الزم لگایا کہ پہلے بھی ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ نسرین جلیل نے مزید کہا کہ سینٹرل جیل کراچی میں زیادہ تر قیدی بے گناہ ہیں۔ جیل میں چوبیس سو قیدیوں کی جگہ ہے لیکن چھے ہزار تین سو قیدی رکھے گئے ہیں۔ ہر ضلع میں ایک جیل ہونی چاہیے۔ متحدہ رہنما نے مزید کہا کہ سینٹرل جیل میں ہسپتال موجود نہیں، صرف پچیس بیڈ پر مشتمل ایک ڈسپنسری ہے۔ نسرین جلیل نے کہا کہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے، ہم وفاقی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ جیل میں ہونے والی زیادتیوں اور ناانصافیوں کا نوٹس لیا جائے۔