سپریم کورٹ رجسٹری میں ازخودنوٹس کیس کی سماعت میں عدالت کا آئی جی سندھ کوڈیلی پراگرس رپورٹ ہفتے میں دومرتبہ پیش کرنےکاحکم ۔

سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی بدامنی پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس انورظہیر جمالی اور جسٹس سرمد جلال عثمانی نےآئی جی سندھ کو حکم دیا کہ وہ پیر تک اپنی پراگرس رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے گزشتہ روزپیش کی جانےوالی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایسی رپورٹ پیش کی جائے جس میں کارروائی آگے بڑھی ہواور چالان بھی پیش ہوئے ہوں، عدالت کو ایسے مقدمات کی تفصیل سے آگاہ کیا جائے جن میں عوام کو فائدہ ہوا ہو۔ آئی جی سندھ واجد درانی نےجواب میں عدالت کو بتایا کہ روزانہ رپورٹ پیش کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ہفتے میں دومرتبہ رپورٹ پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ جس پرعدالت نے ہفتےمیں دومرتبہ ڈیلی پراگرس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ آئی جی سندھ واجد درانی نے عدالت کومزید بتایا کہ سولہ ٹارگٹ کلرزپکڑے گئے ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔ جسٹس انورظہیرجمالی نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کی صلاحیتوں پراعتماد ہے۔ جبکہ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہا کہ پولیس میں خالی اسامیوں کوجلد پرکیاجائے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ واجد درانی کا کہنا تھا کہ عدالت کے مطابق رپورٹس مکمل نہیں تھی، عدالت نے ہدایات دے دی ہیں اب عدالتی حکم کے مطابق آئندہ رپورٹ پیش کی جائے گی۔ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور پولیس اور رینجرز کی کارروائیوں سے امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چوہدری اسلم کے گھر پر ہونے والے دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، ان کے گھر پر حملہ میں استعمال ہونے والی گاڑی بلدیہ ٹاؤن میں تیار کی گئی تھی۔