سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے نکاسی آب نہ ہونے کے باعث متاثرین بدستور مشکلات کا شکار ہیں جبکہ وبائی امراض میں بھی اضافہ ۔

شدید بارشوں اور سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں کے عوام کی مشکلات میں کوئی کمی نہیں آسکی اورمتاثرین کی اکثریت بدستور امداد سے محروم ہے۔ اکثر علاقوں سے تاحال نکاسی آب نہ ہونے کے باعث تعفن اور وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔مختلف ریلیف کیمپوں میں پناہ لئے ٹنڈوجام اورگردونواح کےہزاروں مکین امداد کے منتظر ہیں جبکہ سیلاب کے باعث گھروں کی تباہی کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں کے کنارے پناہ لئے ہوئے ہے۔ اکثر علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہونے کے باعث امدادی ٹیمیوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے اور متاثرہ علاقوں میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے۔ دوسری جانب پانی کی عدم نکاسی اورامداد نہ ملنے کے خلاف مختلف مقامات پر متاثرین کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سندھ ترقی پسند پارٹی تعلقہ نوابشاہ کےزیراہتمام ریلی نکالی گئی اور نوابشاہ پریس کلب کے سامنےاحتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ کھپروکی صفرکالونی، مکرانی پاڑہ، کھوکھرمحلہ اورکیریا کالونی کےسیکڑوں رہائشیوں نےبھی امداد نہ ملنےاورپانی کی عدم نکاسی کےخلاف شہید چوک پراحتجاجی مظاہرہ کیا، محراب پورمونوٹیکنیکل کالج میں پناہ لئےسیلاب متاثرین نے حکومتی امداد نہ ملنےپرمظاہرہ کیا۔