اسرائیل سے گہرے تعلقات ہیں مگر فلسطینیوں کا الگ وطن ان کا حق ہے، بیانات اورقراردادوں سےمشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوگا. باراک اوباما

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سےخطاب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک ابامہ کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پریقین رکھتے ہیں کہ فلسطین کےعوام آزاد ریاست کےحقدار ہیں اوران کو الگ ملک ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرائیل اور فلسطین کو ایک ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا۔ اوبامہ نے کہا کہ اسرائیل کوہمسایہ ممالک سےشدیدخطرات لاحق ہیں جبکہ اسرائیل کےساتھ امریکہ کی دوستی گہری ہے جو کسی صورت ٹوٹ نہیںسکتی۔ باراک اوبامہ نے کہا کہ اس وقت مستقل بنیادوں پر امن قائم کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے دنیا کو جوہری ہتھیاروں سےپاک کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیانات اورقراردادوں سےمشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب انہوںنے صدارت سنبھالی تو امریکہ کو دو جنگوں کا سامنا تھا اور امریکہ بحران کا شکار تھا۔ انہوں نے لیبیا کی باغی حکومت کی حمایت کرتے ہوئےکہا کہ لیبیاکےعوام پچھلے ایک سال سے آزادی کے لیے لڑ رہے تھے اوراب وہ الیکشن کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ ایران اور شام سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں میں بھی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق جنگ ختم ہوگئی ہے اورافغانستان میں اقتدارکی منتقلی کاعمل جاری ہے۔ اوبامہ نےکہا کہ اسامہ کے قتل کے بعد القاعدہ کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔