مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کو قید ہوئے 48واں روز

بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو 48 ویں روز میں داخل ہو گیا ۔ کشمیریوں پر ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہیں سکا ہے ، وادی میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس تاحال بند ہے،دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے سنسان ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔کشمیری نوجوانوں کو آرمی کیمپوں میں لے جا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔راشن اور ادویات کی بھی قلت کا سامنا ہے۔ اور مقبوضہ وادی کا رابطہ دنیا سے تاحال منقطع ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون 48روز میں داخل ہونے کے باعث جنت نظیر وادی انسانی بحران کامنظر پیش کر نے لگی ہے اور وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے، سرینگر کا علاقہ صورہ قابض فوج کے لیے نو گوایریا بن گیا جبکہ کشمیریوں کی تحریک آزادی زور پکڑنے لگی۔دوسری جانب برطانوی میڈیا بھارتی فورسز کے خلاف کشمیری نوجوانوں کے پہرہ دینے کی ویڈیو منظر عام پر لے آیا، بی بی سی نے پیلٹ گن کا نشانہ بن کر بینائی کھونے والی خاتون کی کہانی بھی دنیا کو سنا دی ۔