رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کا 8روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی اس موقع پر نیب ٹیم نے عدالت میں خورشید شاہ کے بنگلے کے حوالے سے شواہد پیش کیے اور نیب نے خورشید شاہ کے15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔وکیل خورشید شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کوسیاسی انتقام کانشانہ بنایا جا رہا ہے،خورشید شاہ کیخلاف 2014 میں بھی نیب نے انکوائری کی تھی،عدالتی حکم پرنیب نے ہی خورشیدشاہ کیخلاف کیس ختم کیا تھا۔وکیل نیب نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ خورشیدشاہ انکوائری میں تعاون نہیں کررہے،ان پر آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔ عدالت نے پی پی رہنما سے سوال کیا کہ شاہ صاحب آپ کو نیب سیل میں صحت کے حوالے سے تو کوئی مسئلہ نہیں؟ جس کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صحت کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں کھانا گھر سے لانے دیا جائے۔ جس پر عدالت نے رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کا 8روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں یکم اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے خورشید شاہ کو فیملی سے ملاقات کی اجازت دیتے ہوئےطبی سہولیات سمیت کھانا گھرسے منگوانےکی بھی اجازت دے دی۔