کوروناوائرس کی تیسری لہر کی تباہ کاریاں جاری، مزید98افرادجاں بحق
مہلک عالمی وباء کوروناوائرس کے باعث ملک بھر میں مزید98 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے کل مریضوں کی تعداد16698تک پہنچ گئی ۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں جاری کوروناوائرس کی تیسری لہر کے دوران 5857نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 7 لاکھ78ہزار238تک پہنچ گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے جمعرات کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالہ سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اب تک ملک بھرمیں کوروناوائرس کے6 لاکھ76ہزار605 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد84935تک پہنچ گئی ۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد4593 تک پہنچ گئی۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز اور فعال کیسز کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ پنجاب ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے پہلے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ سندھ کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ صرف صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد45ہزار سے تجاوز کر گئی ۔ پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.1فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح86.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے3986مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا ملک بھر میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں تیسرے نمبرپر ہے۔خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد14027تک پہنچ گئی ۔صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد45339تک پہنچ گئی ، صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد9221، اسلام آباد میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12905،صوبہ بلوچستان1059،آزاد جموں وکشمیر2274جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد110رہ گئی ہے جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ61ہزار298 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ26ہزار380،خیبر پختونخوا92687،اسلام آباد57979،بلوچستان19957،آزاد جموں وکشمیر13303جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد5001تک پہنچ گئی۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد71533 تک پہنچ گئی ،خیبر پختونخوا میں109704، سندھ میں 2 لاکھ75ہزار81، پنجاب میں دو لاکھ79 ہزار437، بلوچستان میں21242، آزاد جموں و کشمیر میں16026اور گلگت بلتستان میں5215فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں7718افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4562، خیبر پختونخوا میں2990، اسلام آباد میں649، گلگت بلتستان میں 104، بلوچستان میں226اور آزاد جموں و کشمیر میں449فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ13لاکھ77 ہزار423ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے 57591 نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔