فیس بک کا نیوز ٹیب سیکشن متعارف کرانے کا اعلان
دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک گزشتہ چند سال سے روایتی میڈیا کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔گزشتہ چند سال سے دنیا بھر کے لوگ معلومات اور خبروں کے حصول کے لیے روایتی میڈیا کے بجائے فیس بک اور ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارم پر زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں۔لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر خبروں اور معلومات تک بر وقت رسائی کے بڑھتے انحصار کو دیکھتے ہوئے فیس بک نے روایتی میڈیا کو مزید ٹف ٹائم دینے کے منصوبے کا اعلان کردیا۔فیس بک نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ سوشل ویب سائٹ پر نیوز ٹیب نامی ایک نئے سیکشن بنانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے جو صارفین کو دنیا کی بڑی اور بریکنگ خبریں بر وقت پہنچائے گا۔نیوز ٹیب سیکشن اسی طرح ہی کام کرے گا، جس طرح فیس بک کا نیوز فیڈ سیکشن کام کرتا ہے اور صارفین کو دوسرے لوگوں، کمپنیوں اور پیجز کا مواد خود بخود ہوم پیج پر دکھائی دینے لگتا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوز ٹیب کا مواد بھی صارفین کی نیوز فیڈ کی طرح دکھائی دے گا اور یہ اسپیشل سیکشن فیس بک واچ کی طرح کام کرے گا۔اس سیکشن کو اپڈیٹ کرنے اور لوگوں تک برو قت درست، بڑی اور اہم خبریں پہنچانے کے لیے تجربہ کار صحافیوں کی ایک ٹیم کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔صحافیوں کی ٹیم فیس بک صارفین کے لیے نیوز ٹیب میں دنیا بھر کی بڑی اور اہم خبریں شامل کرے گی۔فیس بک کے مطابق نیوز ٹیب سیکشن سے جہاں فیس بک صارفین کو برو قت اہم اور بڑی خبروں کی ترسیل ہوگی، وہیں اس سیکشن سے جعلی خبروں کی روک تھام بھی ہوگی۔فیس بک نے یہ واضح نہیں کیا کہ نیوز ٹیب کے لیے امریکا کے علاوہ دیگر کن ممالک میں صحافیوں کی ٹیم بنائی جائے گی، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ امریکا کے علاوہ یورپ اور مشرقی ایشیا میں صحافیوں کی ٹیم بنائی جائے گی۔