منتخب حکومت کی بساط لپیٹنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، لیکن پیچھے ہٹنے والےنہیں ہیں۔ وزیراعطم
اسلام آباد میں یوم قائداعظم کےحوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کا کہنا تھا کہ منتخب حکومت کے خلاف سازشوں کےباوجود عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے والوں پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے۔ آمروں نے سیاستدانوں پرغداری کے الزامات لگائے اور آمریت کی وجہ سے ملک دوٹکڑے ہوا۔ سید یوسف رضاگیلانی نےکہا کہ جمہوریت یا آمریت کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صف اول کے لوگ چلے گئے اور انڈرنائینٹین آگے آگئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کے تمام ادارے پارلیمنٹ کے ماتحت ہونے چاہئیں۔ پھر قومی اسبملی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایبٹ آباد آپریشن پر پارلیمنٹ میںمشترکہ قرار داد منظور کی گئی اور حکومت نے تحقیقات کا لیے کمیشن بھی تشکیل دیا تاکہ معلوم ہوسکے کہ اسامہ کیسے پاکستان آیا۔ آج کمیشن امریکیوں کو ویزے جاری کرنے کا سوال پوچھ کر رخ سول حکومت کی جانب موڑرہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آمریت نے ہمیشہ آئین پر حملہ کیا جبکہ ہر دور میں جمہوری حکومتوں کے خلاف سازشیں ہوتی رہی ہیں۔ موجودہ حکومت نے ہمیشہ فوج کا ساتھ دیا اور اس کا امیج بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے اندر ریاست قبول نہیں، فوج سمیت تمام ادارے پارلیمنٹ کو جواب دہ ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اگرحکومت عوام کے حقوق کا تحفظ نہیں کرسکتی تو اسے برسر اقتدار رہنے کا کوئی حق نہیں۔ اس سے قبل یوم قائد اعظم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ منتخب حکومت کے خلاف سازشوں کےباوجود عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔ آمروں نے سیاستدانوں پرغداری کے الزامات لگائے اور آمریت کی وجہ سے ہی ملک دوٹکڑے ہوا۔ ملک میں جمہوریت چاہیے یا آمریت یہ فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔