الطاف حسین کو قتل کی دھمکی دینے پر ایم کیوایم نے ملک گیر احتجاج کیا، کراچی میں مُظاہرے کے دوران مولانا عبدالعزیز کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی بھی قرار داد منظور کرلی گئیے

کراچی میں ایم کیوایم کی جانب سے الطاف حسین کو قتل کی دھمکیاں دیئے جانے کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا، متحدہ قومی مومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے انچارج قمر منصور کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور میں ملوث افراد اور انکے حمایتوں کے خلاف آپریشن کیا جائے،ضرب عضب کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلا کر مذہبی انتہا پسندی کو روکا جائے، انہوں نے کہا کہ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز نے جو زبان قائد تحریک کے لیے استعمال کی اور انہیں براہ راست قتل کی دھمکی دی ہے اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور احتجاج کا سلسلہ ان کی گرفتاری تک جاری رہے گاحتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو یاد رکھیں ،کراچی اگر کسی راہ پر چل پڑا تو اس کو واپس لانا مشکل ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ موت سے نہیں ڈرتے،الطاف حسین کے پاس بیس ہزار جانثاران ہیں جو اُن پر اپنی جان ومال لُٹانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں کوئی انکا بال بھی بیکا نہیں کرسکتا۔ایم کیو ایم کے رہنماؤں بابر غوری ،خواجہ اظہار الحسن ، فیصل سبزواری اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد صرف وہ نہیں جو معصوم بچوں کو قتل کرے بلکہ وہ بھی دہشت گرد ہے جو ان کو سپورٹ کرے،انکا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ڈنڈا بردار شریعت کی مخالفت کی تھی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔