بھارتی حکومت کے ہندو نواز اقدامات پر ہندو انتہا پسند تنظیمیں ہی مودی کی خلافت پر اتر آئیںنریندر مودی کی آبائی ریاست میں دو سو مسیحیوں کو زبردستی ہندو بنائے جانے کے بعد حکومت کو شدید تنقید کا سامنا

ہندوانتہا پسندتنظیم وشوا ہندو پریشد کے مطابق وزیراعظم نریندرمودی کی آبائی ریاست گجرات میں مسیحی قبائل کو ان کے اصل ہندومذہب کی طرف واپس لایا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پرتبدیلی مذہب کے اس واقعے پرنہ صرف مسیحی گروپ بلکہ مودی حکومت کے سیاسی مخالفین بھی شدید تنقید کررہے ہیں۔ انھوں نے الزام لگایا کہ بھارت میں دیگر مذاہب کے لوگوں کو زبردستی ہندو بنانیوالی راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ جیسی بنیاد پرست ہندو تنظیموں کا مودی کی حکمراں جماعت کے ساتھ تعلق ہے۔ وشوا ہندو پریشد نےدو سو سے زیادہ افرادکو زبردستی ہندو بنایا اور انہیں اپنے مذہبی نشانات مقدس آگ میں پھینکنے کیلئے کہا، اور انھیں نئے نشانات دیے گئے جن پرہندو بھگوان رام کی تصویر موجود تھی