شام میں شدت پسندوں اور فورسز کے درمیان جھڑپوں میں بیس شدت پسند ہلاک ہو گئے، ادھر عراقی شہر موصل اور نینوا پر داعش کے قبضے کے بعد ہزاروں مسیحی خاندان گھر بار چھوڑ کر کردستان میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مبجور ہی

سیریئن آبزرویٹری کے مطابق مشرقی شام میں آئی ایس آئی ایل کے شدت پسندوں نے فضائیہ کے ایک بیس پر حملہ کیا، جوابی کارروائی میں انیس شامی جبکہ ایک مراکشی دہشت گرد ہلاک ہو گیا۔جھڑپ میں دو شامی فوجی بھی ہلاک ہوئےحالیہ دنوں کے دوران آئی ایس کی جانب سے دوسری مرتبہ دیر الزور کی فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ علاقہ سرحد پر واقع اُن عراقی علاقوں سے قریب ہے، جو آئی ایس قبضے میں ہیںادھر شام کی سرحد سے متصل عراق کے بڑے شہر موصل اور نینوا پر ’’داعش‘‘ کے قبضے کے بعد بیس ہزار مسیحی خاندان گھر بار چھوڑ کر صوبہ کردستان میں کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ ادھر ملائشیا میں داعش میں شمولیت کے خواہاں نوجوانوں کی جانب سے بنکوں سے قرضے لینے کا انکشاف ہوا ہے، ان میں سے بعض اپنے خیرخواہوں سے ملنے والی رقوم سے ''سفرِ جہاد'' پر روانہ ہو رہے ہیں۔