سنٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں کالعدم تنظیم کے خطرناک دہشت گرد موجود ہیں سزائے موت کے منتطر چار سو قیدیوں کی موجودگی کی وجہ سے جیل کی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تفصیلات اس رپورٹ میں

فیصل آباد جیل میں ملزم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان ،ارشد محمود اور دیگر چار دہشت گردوں کو پھانسی دیے جانے کے بعد کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر ملک بھر کی دیگر جیلوں کی طرح سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی کی سیکیورٹی بھی انتہائی سخت کر دی گئی ہے پاک فوج اور رینجرز کے چاق و چوبند دستوں کی اضافی نفری کے علاوہ پنجاب پولیس اور ایلیٹ فورس کے اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہےجیل حکام کے مطابق اس وقت اڈیالہ جیل میں مجموعی طور پر چار ہزار سات سو دس قیدی موجود ہیں جن میں چار سو سے زائد سزائے موت کے منتظر جبکہ کالعدم تنظیم کے دو انتہائی خطرناک دہشت گرد ہیں ان دہشت گردوں کو کسی بھی وقت تختہ دار پر لٹکایا جا سکتا ہے جس کے باعث جیل کی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے، جیل کے اطراف میں واقع گھروں کو خالی کرا لیا گیا ہے، جیل کے گرد رینجرز اور پولیس کا مشترکہ سرچ آپریشن بھی لمحہ بہ لمحہ جاری ہے جس میں تین دہشت گرد بھی حراست میں لئے گئے ہیں، اِدھر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے دہشتگردی کے مقدمے میں پانچ مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا ہے اور فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کیا ہے فوجی عدالت کی جانب سے ان پانچ مجرموں کو سزائے موت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ کس الزام کے تحت سزا دی گئی ہے،