لاہورہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پہلی ایف آئی آر پر عمل درآمد روکنے کے لیے دائر درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے اکیس جنوری کو جواب طلب کر لیا

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت کے روبرو ملزم انسپکٹر عامر سلیم کی جانب سے موقف اختیارکیا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کی دوسری ایف آئی آر پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے اور اس حوالے سے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دی جا چکی ہے لٰہذا پہلی ایف آئی آر پر عملدرآمد روکا جائے ، عدالت نے درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو اکیس جنوری تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دیدوسری جانب آزادی مارچ کے دوران کرائے پر لئے گئے کنٹینرز مالکان کو معاوضہ نہ دینے پر آئی جی پنجاب سے 15روز میں جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے آزادی مارچ کے دوران کئی روز تک درجنوں کنٹینرز کرائے پر حاصل کئے زاور ابھی تک طے شدہ کرایہ ادا نہ کیا،،،عدالت نے احتجاجی مظاہروں کے دوران ٹائر جلانے کو ماحولیاتی آلودگی قرار دینے بارے دائر درخواست کی سماعت گیارہ مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار کو مزید دلائل کے لئے طلب کر لیا۔