نومنتخب چیر مین پی اے سی شہباز شریف نے تین روزہ افتتاحی اجلاس میں نیب اور ا یف آئی اے کے نمائندوں کو بھی طلب کر لیا
پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے نومنتخب چیئرمین محمد شہباز شریف نے پی اے سی کے تین روزہ افتتاحی اجلاس میں نیب اور ا یف آئی اے کے نمائندوں کو بھی طلب کر لیا، اجلاس کا باقاعدہ طور پر شیڈول جاری کرتے ہوئے نیب اور ایف آئی اے کو بھی اجلاس کے نوٹسز بھجوا دیئے گئے اجلاس 28 دسمبر سے 1جنوری2019 تک پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا اور پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر محمد شہباز شریف اجلاس کی صدارت کریں گے اس بارے میں فائل پی اے سی کے ایڈیشنل سیکرٹری نے سیکرٹری نیشنل اسمبلی کے توسط سے سپیکر قومی اسمبلی کو بھیج دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے تین روزہ افتتاحی اجلاس کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارت توانائی سے بھی بریفنگ طلب کر لی گئی ہے ۔نیب،ایف آئی اے، منصوبہ بندی ترقی، قانون و انصاف،پاکستان انجینئرنگ کونسل، وزارت خزانہ کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا ۔اجلاس سے سینٹ سیکرٹری کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اس خبر رساں ادارے کو دستیاب ایجنڈے کے مطابق چیئرمین نیب سے کہا گیا ہے کہ افسر مجاز جوکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کے عہدہ سے کم نہ ہو کو اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی جائے۔ اسی طرح ڈی جی ایف آئی اے سے بھی کہا گیا ہے کہ متذکرہ عہدہ کے حامل افسر کو پی اے سی کے اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی جائے ۔اجلاس میں 28 دسمبر کو پی اے سی ونگ کی طرف سے سالانہ حسابات کی جانچ پڑتال کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔
یادرہے کہ پی اے سی کو سال 2016-17ء کے سالانہ حسابات کی 80 آڈٹ رپورٹس موصول ہو گئی ہے۔ 31 دسمبر کو آڈیٹر جنرل آف پاکستان بریفنگ دیں گے اور پی اے سی کے لائحہ عمل کے بارے میں اپنی سفارشات سے آگاہ کریں گے۔یکم جنوری کو وزارت توانائی کے سیکرٹری کو بریفنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔چیئرمین پی اے سی محمد شہباز شریف نیب کی طرف سے گرفتارہیں۔پی اے سی کے اجلاس کی صدارت کے لیے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں گے اس بارے میں سپیکر کی منظوری کے بعد سیکرٹری نیشنل اسمبلی پروڈکشن آرڈر جاری کر دیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ بھی بربنائے عہدہ پی اے سی کے رکن ہیں۔
ارکان میں پاکستان تحریک انصاف سے سید فخر امام، نصر اﷲ دریشک ریاض فتیانہ ،عامر ڈوگر منزہ حسن، نور عالم خان، خواجہ شیراز محمود، راجہ ریاض احمد ،اعجاز احمد شاہ ۔سینیٹر شبلی فراز پاکستان مسلم لیگ(ن) سے خواجہ محمد آصف، سردار ایاز صادق، رانا تنویر حسین، شیخ روحیل اصغر سینیٹر مشاہد حسین سید ،پاکستان پیپلز پارٹی سے راجہ پرویز اشرف،سیدنوید قمر ،سید طارق حسین،حناء ربانی کھر ،سینیٹر شیری رحمن،بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل متحدہ مجلس عمل کی شاہدہ اختر علی ،سینیٹر طلحہ محمود ایم کیو ایم کے اقبال محمد علی خان اور دیگر جماعتوں کے ارکان شامل ہیں۔