پنجاب میں وسائل کی کمی ہے اور 100 روزہ پلان نشان منزل ہے منزل نہیں، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار
وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے نئے پاکستان کے خواب کی تعبیر کا وقت آگیا ہے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنے دروازے عوام کے لیے ہمیشہ کھولے ہوئے ہیں اور پنجاب میں بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، لوگوں کی توقعات بہت زیادہ ہے، وسائل کم اور مسائل زیادہ ہونے کے باوجود ہمارا حوصلہ بلند ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وسائل کی کمی ہے اور 100 روزہ پلان نشان منزل ہے منزل نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب کو درست منزل کی جانب گامزن ہوں گے، جنوبی پنجاب کو انتظامی بنیادوں پر صوبہ بنانے کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر ایگزیکٹو کونسل قائم کی جاچکی ہیں۔عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تجاوزات کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی گئی اور اربوں روپے کی زمین واگزار کروائی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بے گھر افراد کے لیے پہلی دفعہ پناہ گاہ کا تصور پیش کیا اور ہم نے لاہور میں 5 مقامات پر پناہ گاہیں بنا دیں ہیں اور اسے صوبے کے 36 اضلاع تک بڑھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بے گھروں کو چھت کے لیے وزیر اعظم ہاوسنگ اسکیم پر عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ روزگار کی فراہمی کے لیے پنجاب اسکل ڈیولپمنٹ کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نئی زرعی پالیسی تشکیل دی گئی ہے جبکہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے نئی لیبر پالیسی لارہے ہیں۔
عثمان بزدار نے کہا کہ اعلی تعلیم میں اصلاحات کا خاکہ تیار کرلیا گیا ہے، صوبے میں 4 نئی جامعات کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری سے 4 اضلاع میں صحت کارڈ جاری کیے جارہے ہیں جبکہ کھیلوں کے فروغ کے لیے سالانہ اسپورٹس کیلنڈر بنالیا گیا ہے۔100 روزہ کارکردگی پر انہوں نے کہا کہ 3 شہروں میں نئے پولیس ٹریننگ سینٹر بنائے جارہے ہیں اور صوبے میں 8 اکنامک زون قائم کریں گے۔یاد رہے کہ اس تقریب میں صوبائی حکومت کی جانب سے اپنی 100 روزہ کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا گیا،خیال رہے کہ اس سے قبل 29 نومبر کو وفاقی سطح پر پاکستان تحریک انصاف کے 100 روز مکمل ہونے پر تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جبکہ خیبرپختونخوا میں بھی صوبائی حکومت کی جانب سے اسی طرح کی تقریب منعقد کی گئی تھی۔ان تقاریب میں حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے 100 روزہ پلان پر کتنا عمل درآمد ہوا، اس کا جائزہ پیش کیا جاتا ہے۔