کسی کو بھی بغیر تیاری حکومت میں نہیں آنا چاہیے:وزیراعظم

:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کو بھی بغیر تیاری حکومت میں نہیں آنا چاہیے ،حکومت سنبھالنے سے پہلے بریفنگ دی جانی چاہیے،ہماری کوشش ہے کہ سسٹم کو ریویو کریں۔ تقریب سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آئے تو3ماہ چیزوں کو سمجھنے میں لگے،آہستہ آہستہ ہم کئی چیزیں سیکھتے جارہے ہیں،متعدد وزارتوں کی کارکردگی بہترین رہی،وزرا کو اپنی وزارتوں سےمتعلق پوری بریفنگ ملنی چاہیے،آنے والی حکومت کو بریفنگ دینی چاہیے،وزارتیں پرفارم نہیں کریں گی تو بہتر گورننس نہیں دے سکتے،حکومت کےپاس سوا2سال ہیں،کارکردگی دکھانا ہوگی، حکومت کو ٹیم بنانے کے لیے وقت ملنا چاہیے،ڈیڑھ سال تک ہمیں اصل فگرز کا نہیں پتہ چل رہا تھا، حکومت کو ایسے پاور میں نہیں آنا چاہیے اس کی پوری پاور ہونی چاہیے،اس کو بریفنگ دینی چاہیے، حکومت سنبھالی تو معاملات باہر سے بیٹھ کر دیکھنے سے مختلف تھے،ہماری کوشش ہے کہ سسٹم کو ریویو کریں،کسی کو بھی بغیر تیاری حکومت میں نہیں آنا چاہیے ،حکومت سنبھالنے سے پہلے بریفنگ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے پاورسیکٹربہت بڑا چیلنج ہے،توانائی سیکٹرمیں بہتری لانا ترجیح ہے،18ویں ترمیم کےتحت وفاق اورصوبوں میں کچھ مسائل حل طلب ہیں،آٹا کسی کو نہیں ملتا تو ذمہ داری وفاق پرڈال دی جاتی ہے،5سال کے بعدعوام فیصلہ کریں گےحکومتی کارکردگی کیسی رہی،ہمیں اپنی کارکردگی مزید بہتربنانا ہو گی،فخرہےکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہو چکا ہے،مہنگائی ایک چیلنج ہے لوگوں پرزیادہ بوجھ نہیں ڈالنا، برآمدات بڑھانےتک مشکلات سےنہیں نکل سکتے،حکومت اشیائےخورونوش پرڈھائی ہزارارب سبسڈی دےرہی ہے،سبسڈی دینےکا مقصد کمزور طبقےکی مدد کرنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک اور بڑا چیلنج ہمارا ایکسپورٹس کا ہے،ہماری پینشن اتنی بڑھتی جا رہی ہیں کسی نے اس بارے پلان نہیں کیا،پینشنز کا ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج ہے،ہم نے اپنے ایگری کلچر کو بہتر کرنا ہے،سی پیک کے اندر چائنہ کے ساتھ ایگری کلچر پر بھی معاہدے کر رہے ہیں۔