شہبازشریف ایمانداری میں عمران خان پر بھی بازی لے گئے
شہبازشریف دوڑ میں ایک بار پھر عمران خان کو پیچھے چھوڑ گئے ۔۔ رپورٹ منظرعام پرشہبازشریف کے مثبت اقدامات کا اعتراف۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ عمران خان کیلئے سردردبن گئیٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ منظرعام پر تحریک انصاف کی نیندیں اُڑ گئیںپنجاب حکومت ترقی، توانائی اور سماجی شعبے کے اصلاحات میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جاری کردہ سروے کے مطابق ایمانداری کیلئے شہباز شریف نے 49فیصد ، نواز شریف 40 فیصد اور عمران خان 26 فیصد اور آصف زرداری نے صرف 1 فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں۔ بدعنوانی کے خاتمے میں حکومتی کردارکے بارے میں بھی اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں،مسلم لیگ(ن) نے دیگر جماعتوں کے مقابلے میں بدعنوانی پر قابو پانے اور شفافیت کو یقینی بنانے میں بہتر کارکردگی دیکھائی ہے ۔نتائج تین دہائیوں کی کارکردگی کا احاطہ کر رہے ہیں ، اور اس اوقات میں تمام حکومتوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مسلم لیگ ن کی حکومت کے دوران کرپشن پریسپشن انڈکس (سی پی آئی) ایک تسلسل کے ساتھ بہتری کی جانب گامزن رہا ہے ۔2012 میں، پاکستان کے سی پی آئی100/27 تھا، جس میں 2017 میں 100/32 اضافہ ہوا. یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ بہت سے ترقی یافتہ ممالک کے سی پی آئی کا اسکور بہت کم ہوا ہے. جب پیپلزپارٹی نے حکومت چھوڑی تو پاکستان کے سب سے نیچے سے نمبر 36 تھا اور اب پاکستان نیچے سے 64 نمبر تک پہنچ گیا ہے، حکومت نے کافی منازل عبور کر لی ہیں، اسی طرح 1997 اور 1998 میں 5 اور 15 میں اضافہ ہوا،1996 میں پی پی پی دورحکومت میں 2 نمبر تھا، 1999 میں مارشل لاء کے دور میں13 نمبر تھا ۔
تمام تر سیاسی احتجاج اور مظاہروں کے باوجود موجودہ حکومت نے مستحکم پاکستان کیجانب اہم پیش رفت کرنے میں کامیابیاں حاصل کی ہیں نجی سیکٹر میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ،خصوصاً پنجاب میں بین الاقوامی کنٹریکٹرز نے ٹرانسپورٹ، صحت اور بجلی سمیت ہر شعبہ میں دلچسپی لیتے ہوئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہے ۔آؤٹ سورسنگ جیسے منصوبہ جات میں پنجاب حکومت کا کردار شفافیت کے حوالے سے اپنی مثال آپ رہا ہے۔صوبے بھر میں جاری منصوبہ جات میں آمدنی اور بچت میں اضافے نے پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے جو حکومت پنجاب کے اِس ویژن کی عکاس ہے کہ پاکستان میں کرپشن فری معاشرے کو فروغ دینا ہے ۔یہ اربوں روپے کی بچت بہتر خریداری، تکنیکی مداخلت، مضبوط مذاکرات کا ہی پیش خیمہ ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں پنجاب میں 12میگا پروجیکٹس میں 682بلین روپے کی بچت کی گئی ہے جس میں پاور پروجیکٹس، اورنج لائن، میٹروٹرین، میٹروبسیں، چینوٹ کے ذخائر،پنجاب سیف سٹی پروجیکٹ اور دیگر شامل ہیں ۔ صوبہ میں پنجاب ریوینو اتھارٹی کی جانب سے جی ایس ٹی کی مد میں بہتر وصولی سے بھی اچھی آمدن ہوئی ہے ۔شعبہ صحت، تعلیم،واٹر،سیوریج میں ریفارمز اور احتساب کے شفاف نظام کی بدولت بھی حکومت پنجاب کا وقار دیگر صوبوں کی نسبت بلند ہوا ہے ۔ لینڈ ریفارمز کو بین الاقوامی اداروں نے بھی سراہا ہے ۔ مختلف اداروں سے رابطے کیلئے متعارف کروائی گئیں ہیلپ لائنز سے بھی پنجاب حکومت کی کارکردگی پر مثبت اثر پڑا ہے ۔ عوام کے فیڈ بیک کو عملی اقدامات میں بھی اہمیت دی گئی ہے جو احسن اقدام ہے ۔
واضح رہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل ممالک کی کرپشن پریسپشن انڈکس(سی پی آئی )کی رینکنگ کا تعین کرتی ہے اور پاکستان کا انڈکس آٹھ قابل اعتماد ذرائع کے مہیا کئے گئے ڈیٹا کی بنیاد پر بنایا گیا ہے ،جس میں ورلڈ بنک کی کنٹر پالیسی اینڈانسٹی ٹیوشنل اسسمنٹ، ورائیٹیز آف ڈیموکریسی پروجیکٹ، ورلڈ اکنامک فورم ایگزیکیوٹو اپینین سروے، گلوبل ان سائیٹ کنٹری رسک ریٹنگ، اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کنٹری رسک ریٹنگ، برٹیلس مین فاؤنڈیشن ٹرانس فارمیشن انڈکس، ورلڈ جسٹس پروجیکٹ رول آف لاء انڈکس اور پولیٹیکل رسک سروسز انٹرنیشنل کنٹری رسک گائیڈ شامل ہیں