شام میں فوجی اڈے کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں20 افراد ہلاک ہوگئے۔
شام کے مشرقی صوبے دیرالزورمیں کاربم دھماکے میں کم ازکم بیس افرادہلاک ہوگئے ہیں۔
بم دھماکے میں کردقافلے کونشانہ بنایاگیاجس سے چھ کردجنگجواورچودہ کارکن ہلاک ہوگئے۔
شامی صوبے دیر الزور میں ملکی فورسز کی چھاؤنی کے قریب کار بم دھماکے کے باعث 20 افراد مارے گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں آئل ورکرز بھی شامل ہیں، دھماکا ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔ حکام نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک بار پھر پیچھے سے وار کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں شامی مغربی شہر افرن میں بھی دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، شامی فوجی اتحاد نے داعش کے زیرقبضہ علاقوں سے عام شہروں کونکالنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ فوجی کارروائیوں اور فضائی بمباری کے باعث شمالی علاقے کو جنگجوؤں سے خالی کرالیا گیا ہے تاہم اب بھی متعدد علاقوں میں داعش کا قبضہ ہے۔ ترجمان فوجی اتحاد کے مطابق 50 ٹرک کے ذریعے سیکڑوں شہریوں کو جنگ زدہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ترک صدر رجب طیب اردوگان شام کے شمالی علاقوں کو غیر مسلح بنا کرکے بے گھر افراد اور جنگ سے متاثرہ شہریوں کو بسانے کی بات کرچکے ہیں۔ یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔